نئی دہلی : (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو ملک میں تیزی سے ترقی کرنے والے اسٹارٹ اپ اداروں کو ان کے فروغ پزیر ماحول کو بہتر بنانے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اسٹارٹ اپ یونٹس علاقائی ترقی اور خواتین کے لیے مواقع پیدا کرنے میں عدم توازن کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
جناب مودی آج اسٹارٹ اپ انڈیا ہفتہ کے دوران نوجوان اسٹارٹ اپ کاروباریوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات چیت کررہے تھے۔ اسٹارٹ اپ ہفتہ کل ختم ہو رہا ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوان اسٹارٹ اپ انٹرپرینیور نئے آئیڈیاز اور اختراعات کے ساتھ کام کرتے ہوئے پوری دنیا میں ملک کی قیادت کر رہے ہیں اور مسائل کا حل پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دہائی میں حکومت ملک میں جدت طرازی، انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے پالیسیوں اور ضوابط میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ان تبدیلیوں کے تین اہم پہلو ہیں –پہلا، آزادانہ کاروبار، حکومتی عمل کے ویب سے اختراع اور بیوروکریسی کے مختلف پہلو۔ دوسرا، جدت کو فروغ دینے کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار بنانا اور تیسرا، شروع میں انگلی پکڑ کر نوجوان اختراع کرنے والوں، نوجوان کاروباریوں کی حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کی ہر تجویز، ہر آئیڈیا اور ہر اختراع کو حکومت کی بھرپور حمایت حاصل رہے گی۔
January 16 to be celebrated as 'National Start-up Day': PM Modi at interaction with start-ups, today pic.twitter.com/W7TXA32fCR
— ANI (@ANI) January 15, 2022
وزیر اعظم نے اس موقع پر 16 جنوری کو ‘نیشنل اسٹارٹ اپ ڈے’ کے طور پر منانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے سال 2016 میں اس دن حکومت کی ایک بڑی پہل اسٹارٹ اپ انڈیا کا آغاز کیا تھا اور ٹیکس، پیٹنٹ اور کاپی رائٹس، لیبر اور ماحولیات کے قوانین کی تعمیل میں بہت سی رعایتوں کے ساتھ اسٹارٹ اپ یونٹس کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈز کی سہولت فراہم کرنے کی پہل کی تھی۔
وزیر اعظم نے نوجوان کاروباریوں سے کہا، ’’مستقبل کی ٹیکنالوجی سے متعلق تحقیق اور ترقی پر سرمایہ کاری آج حکومت کی ترجیح ہے۔ 2015 میں ملک میں بمشکل 500 اسٹارٹ اپ تھے، آج 60 ہزار سے زائد اسٹارٹ اپ ہیں۔ ہمارا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم دنیا میں ایک اہم مقام پر پہنچ گیا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے ہندوستانی اسٹارٹ اپ کاروباریوں سے کہا کہ ہندوستان ایک بہت بڑی اور بہت متنوع مارکیٹ ہے۔ ملک میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے انہیں مقامی مواقع سے فائدہ اٹھانے، مقامی چیلنجوں کا حل تلاش کرنے اور اپنے خوابوں کو عالمی بنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، ’’اس منتر کو یاد رکھیں، ہندوستان کے اسٹارٹ اپس آسانی سے اپنے آپ کو دنیا کے دیگر ممالک تک پھیلا سکتے ہیں۔‘‘
ملک میں اسٹارٹ اپس کی کامیابیوں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے اچھے وقتوں میں بھی کاروبار کو بڑا بننے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن ہمارے اسٹارٹ اپ یونٹس نے کورونا کی تباہی کو موقع میں تبدیل کیا اور تباہی کے دور میں گزشتہ سال ملک میں 42 یونیکارن بنائے گئے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک یونیکارن کی مارکیٹ ویلیو کم از کم ایک ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہزاروں کروڑ کی یہ کمپنیاں خود انحصار، خود اعتماد ہندوستان کی پہچان ہیں۔ ہندوستان آج تیزی سے یونیکارن سنچری پوری کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اس میدان میں ہندوستان کی تیز رفتار چھلانگ کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ’’میں اتفاق کرتا ہوں، ہندوستان کے اسٹارٹ اپس کا سنہری دور ابھی شروع ہو رہا ہے۔ ہندوستان میں اختراع کے لیے جو مہم چل رہی ہے اس کا اثر یہ ہے کہ ‘گلوبل انوویشن انڈیکس’ میں ہندوستان کی درجہ بندی میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2015 میں ہندوستان اس درجہ بندی میں 81 ویں نمبر پر تھا۔ اب ہندوستان انوویشن انڈیکس میں 46ویں نمبر پر ہے۔ سال 14-2013میں جہاں چار ہزار پیٹنٹ کی منظوری دی گئی تھی وہیں گزشتہ سال 28 ہزار سے زائد پیٹنٹ دیے گئے تھے۔ سال 14-2013میں جہاں تقریباً 70 ہزار ٹریڈ مارک رجسٹرڈ ہوئے، وہیں 21-2020میں 2.5 لاکھ سے زیادہ ٹریڈ مارک رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ سال 14-2013میں جہاں صرف چار ہزار کاپی رائٹس کی منظوری دی گئی تھی، پچھلے سال ان کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈرون کے نئے ضابطے ہوں یا نئی خلائی پالیسی، حکومت کی ترجیح زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اختراعات کا موقع فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی رجسٹریشن کے قوانین کو بہت آسان بنا دیا گیا ہے، ملک میں بچپن سے ہی طلباء میں جدت طرازی کی کشش پیدا کرنے کے کام کو ادارہ جاتی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نو ہزار سے زیادہ اٹل ٹنکرنگ لیبز آج اسکولوں میں بچوں کو اختراع کرنے، نئے آئیڈیاز پر کام کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دہائی کو ہندوستان کا ’ٹیکاتھون‘ کہا جا رہا ہے۔
زراعت، صحت کی دیکھ بھال، صنعتی نظام ، خلا ، انڈسٹری 4.0، سکیورٹی ، فنٹیک، ماحولیات وغیرہ سمیت مختلف شعبوں سے تقریباً 150 اسٹارٹ اپس نے آج کی بات چیت میں حصہ لیا۔ یہ یونٹس مختلف موضوعات پر کام کر رہے ہیں جن میں فیوچر ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ میں چیمپئنز بنانا اور جڑوں سے بڑھنا، نجنگ دی ڈی این اے، مقامی سے عالمی تک، پائیدار ترقی شامل ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ 2016 میں اسٹارٹ اپ انڈیا کی بڑی پہل کے بعد، حکومت نے اسٹارٹ اپ صنعتوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی سمت کام کیا ہے۔ جس سے ملک میں اس شعبے میں بے پناہ ترقی ہوئی ہے۔ ہندوستان آج دنیا میں اسٹارٹ اپ یونٹس کا تیسرا سب سے بڑا مرکز ہے۔
‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے ایک حصے کے طور پر، 10 سے 16 جنوری 2022 تک، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے ذریعے ایک ہفتہ طویل تقریب، ‘سیلیبریٹنگ انوویشن ایکو سسٹم’ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ تقریب اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے آغاز کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر ہے۔