سرینگر:صریر خالد، ایس این بی
کووِڈ19- کی وجہ سے دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں کے مہینوں سے بند ہونے کے دوران وادیٔ کشمیر میں محکمۂ تعلیم نے سالانہ امتحانات کے انعقاد کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔تاہم محکمہ کا کہنا ہے کہ امتحانات کے انعقاد کے دوران کووِڈ 19- کے پروٹوکول کا پوری طرح سے خیال رکھا جائے گا۔
محکمہ میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وادیٔ کشمیر کے سبھی چیف ایجوکیشن افسروں (سی ای اوز) سے انکے علاقوں کے سرکاری و نجی اسکولوں میں دستیاب جگہ اور امتحانات کے انعقاد کے لئے درکار دیگر سہولیات کے بارے میں ایک مفصل اور فوری رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ان ذرائع کے مطابق ایجوکیشن ڈائریکٹر نے ماتحت افسروں کو اطلاع دی ہے کہ محکمۂ دسویں،گیارہویں اور بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات کے انعقاد کے بارے میں سوچ رہا ہے اور انہیں اس حوالے سے تعاون کرنا ہوگا۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر یونس ملک نے ایک باضابطہ حکمنامہ میں اسکولوں میں دستیاب جگہ،جسے امتحان ہالوں کے بطور استعمال کیا جاسکتا ہو،کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کیلئے کہا ہے۔حکمنامہ میں ماتحت افسروں سے کہا گیا ہے وہ لازمی سماجی فاصلہ کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہی یہ بتائیں کہ کس اسکول میں کتنے بچوں کو بٹھایا جاسکتا ہے۔جیسا کہ حکمنامہ میں ہے ’’تفصیلات دیتے ہوئے برائے مہربانی مربع فٹ میں دستیاب جگہ بتائیں اور یہ بھی کہ سوشل ڈسٹینسنگ کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کتنے طلاب کو بٹھایا جاسکتا ہے‘‘۔
نظامتِ اسکولی تعلیم میں پتہ کرنے پر بتایا گیا کہ چونکہ کووِڈ 19- کی وجہ سے سب کچھ درہم برہم ہے تاہم محکمہ چاہتا ہے کہ کسی بھی طرح امتحانات کا انعقاد ہوجائے اور طلاب اگلی جماعتوں میں جاکر تعلیم جاری رکھ سکیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے محکمہ نے اب کے کچھ قبل ہی امتحانی تیاریاں شروع کی ہوئی ہیں اور انہیں امید ہے کہ سب کچھ احسن طریقے سے انجام پائے گا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ سماجی فاصلے کی اشد ضرورت ہے لہٰذا امتحانی ہالوں کی دستیابی محکمہ کیلئے ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔ انکے الفاظ میں ’’جس اسکولی عمارت میں سو بچے بیٹھ سکتے تھے وہاں اب پچاس یا اس سے بھی کم بٹھائے جاسکیں گے لہٰذا جگہ کا انتظام کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے لہٰذا ہم نے سبھی علاقوں میں موجود اسکولی عمارتوں کے بارے میں معلومات طلب کی ہیں تاکہ ایک کارآمد منصوبہ بنایا جاسکے۔
جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (جے کے بی او ایس ای) ہر سال دسویں کے تقریباََ 70ہزار اور بارہویں کے قریب پچاس ہزار طلاب کا امتحان لیتا ہے ۔
حالانکہ طلاب کا سالانہ امتحان معمول کا کام ہے تاہم ابھی چونکہ کئی مہینوں سے سبھی تعلیمی ادارے کووِڈ 19- کی وجہ سے سبھی تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں لہٰذا امتحانات کا انعقاد ٹیڑھی کھیر ثابت ہو سکتا ہے۔امتحان بورڈ کے ایک افسر کا کہنا ہے ’’گو کہ یہ معمول کی ایک کارروائی ہے لیکن موجودہ حالات میں ہمارے سامنے کئی مسائل ہیں البتہ اگر امتحان لینا ممکن ہوگیا تو ہم پورے (کووِڈ19-) پروٹوکول کا خیال رکھیں گے جس میں طلاب کو ایک دوسرے سے ، ماہرین کے وضع کردہ،فاصؒے پر بٹھانا اور ماسک وغیرہ پہننے کو لازمی قرار دینا شامل ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ وادیٔ کشمیر میں کووِڈ 19- کی صورتحال ابھی خراب بنی ہوئی ہے یہاں تک کہ روزانہ ایک ہزار تک نئے ’’پازیٹیو‘‘ معاملات سامنے آتے ہیں جبکہ اس بیماری کے بہانے روز ہی کئی لوگ لقمۂ اجل بنتے جارہے ہیں۔