تعلیمی سال2020-21 کیلئے منتخب طلبا میں غیرمسلم نوجوان بھی شامل
نئی دہلی: تعلیمی سال 2020-21کیلئے مجموعی طورپر میرٹ پر کھرااترنے والے 656 طلبا کو جمعیۃعلماء ہند کی جانب سے اعلیٰ اورپیشہ ورانہ تعلیم کیلئے اسکالرشپ جاری کرنے کا عمل مکمل ہوچکاہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس بار اسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں غیر مسلم طلبا بھی شامل ہیں۔ واضح ہوکہ مالی طورپر کمزوراور ضرورت مند، مگر ذہین اور محنتی طلباکو جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے اسکالرشپ دینے کا آغاز 2012سے ہوا، اس کیلئے مولانا ارشدمدنی پبلک ٹرسٹ کی جانب سے باضابطہ طورپر ایک تعلیمی امدادی فنڈ قائم کیاگیا اور ماہرین تعلیم کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جو میرٹ کی بنیادپر طلبا کے انتخاب کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ اس سال اہم پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ ضرورت مندطلبا کی تعدادکو دیکھتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے، جہاں امدادی رقم50 لاکھ سے بڑھاکر ایک کروڑروپے کرنے کا اعلان کیا، وہیں اسکالرشپ کیلئے درخواست گزاروں میں ایک بڑی تعداد غیر مسلم طلبا کی تھی، تعلیمی وظائف کیلئے شرائط وضوابط کی بنیادپر ہی طلبا کا انتخاب ہوا اور اس میرٹ پر جو غیر مسلم طلبا کھرے اترے، انہیں بھی اسکالرشپ دینے کیلئے منتخب کرلیا گیا۔ وظائف کی رقم میں، جس طرح اضافہ ہوا، اس کے نتیجہ میں گزشتہ سالوں کے مقابلے اس سال کہیں زیادہ تعدادمیں اہل طلبا کو اسکالرشپ مہیاکرانا ممکن ہوسکا۔ قابل ذکر ہے کہ جمعیۃعلماء ہند، جن کورسیزکیلئے اسکالرشپ دیتی ہے، ان میں میڈیکل، انجینئرنگ ، بی ٹیک ، ایم ٹیک پالی ٹیکنک ، گریجویشن میں بی ایس سی ، بی کام ، بی اے ، بی بی اے ، بی سی اے ماس کمیونی کیشن ، ایم اے میں ایم کام ، ایم ایس سی، ایم سی اے ڈپلومہ آئی ٹی آئی وغیرہ شامل ہیں ۔
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی پوری تاریخ شاہد ہے کہ اس نے ہمیشہ ذات پات رنگ ونسل ، برادری اور مذہب ومسلک سے اوپر اٹھ کر کام کیا ہے، اس لئے اگر اس بار اسکالرشپ کیلئے غیرمسلم طلبا کا بھی انتخاب ہوا ہے تو اس میں حیرت جیسی کوئی بات نہیں ہونی چاہئے ، بلکہ ہمارے لئے یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ ہماری اس ادنیٰ سی کوشش سے بہت سے غیر مسلم ضرورت مندطلبا کو اپنا مستقبل سنوارنے میں مدد ملے گی، ایسا کرکے جمعیۃعلماء ہند نے برادران وطن تک یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ حالات خواہ جیسے بھی ہوں، ہم اپنے بزرگوں کی روایت اور اصولوں سے انحراف نہیں کرتے، ہمارے بزرگوں نے ہر دورمیں بلالحاظ مذہب وملت کام کیا ہے، انسانیت کی خدمت اور فلاح ہی ان کا بنیادی مشن رہا ہے۔ مولانا مدنی نے مزید کہا کہ آج کے دورمیں تعلیم بہت مہنگی ہوگئی ہے اور حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود اس کی فلاحی اور تعلیمی اسکیمیں ضروت مندلوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہیں، اسی بات کو نظرمیں رکھتے ہوئے ہم نے تعلیمی وظائف کا سلسلہ شروع کیا اور اس نکتہ پر اپنی توجہ مرکوز رکھی کہ اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو ہی اوّلیت دی جائے گی تاکہ اعلیٰ وپیشہ ورانہ تعلیم کی تکمیل کے بعد وہ کسی کے محتاج نہ رہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کی کوئی قوم تعلیم کے بغیر اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوسکتی۔ برسوں پہلے سچرکمیٹی نے مسلمانوں کی تعلیمی اور سماجی ترقی کے تناظرمیں اپنی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا تھا کہ تعلیم کے میدان میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بدترہے۔ یوپی اے کے دورحکومت میں سچرکمیٹی کی رپورٹ اور رنگ ناتھ مشراکمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کا اعلان کرتے ہوئے بعض اسکیمیں شروع کی گئی تھیں، لیکن صورتحال میں اب بھی کوئی قابل قدربہتری نہیں آئی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہمارے ماہرین کے تجزیہ سے یہ سچائی سامنے آئی کہ قوم کے بہت سے ذہین بچے محض پیسوں کی کمی کی وجہ سے درمیان میں ہی تعلیم چھوڑدیتے ہیں، اس کے بعدہی جمعیۃعلماء ہند نے ایسے ضرورت مندبچوں کو اسکالرشپ دینے کا فیصلہ کیا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ضرورت مند طلبا کی بڑھتی ہوئی تعدادکو دیکھتے ہوئے ہم نے اس سال تعلیمی وظائف کی رقم میں 50 لاکھ روپے کا اضافہ کیا ہے اور اب یہ بڑھ کر ایک کروڑ ہوگئی ہے۔
ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ضرورت مند طلبا کو مدد ملے اور یہ کوشش آگے بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے آخرمیں کہا کہ اس بار جس طرح غیر مسلم طلبا نے اسکالرشپ کیلئے درخواستیں دیں، وہ انتہائی خوش آئندبات ہے۔ آئندہ بھی جوغیر مسلم طلبا اسکالرشپ کیلئے درخواستیں دیںگے، اگر میرٹ پر پورے اترے توانہیں اسکالرشپ دینے کا سلسلہ جاری رہے گا، کیونکہ جمعیۃعلماء ہند کسی مذہبی اور مسلکی امتیازکے بغیر فلاحی کام کرتی ہے۔ اسکالرشپ دینا بھی ایک بڑافلاحی کام ہے، اس لئے کہ اس سے ایسے بہت سے بچوں کی زندگیاں سنورسکتی ہیں، جو مالی پریشانیوں کی وجہ سے اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کا حوصلہ نہیں کرسکتے۔
جمعیۃعلماء ہند نے656طلبا کو دی اسکالرشپ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS