جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ماسٹر ان وائیرلوجی کے دوسالہ ڈگری کورس کا آغاز

0
scroll.in

نئی دہلی (پریس ریلیز) : ملٹی ڈسپنلینری سینٹر فار ایڈوانسڈ رسرچ اینڈ اسٹڈیز(ایم سی اے آر ایس)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ماسٹر ان وائرلوجی کے دوسال کا ڈگری کورس شروع کیا ہے۔کورس میں طلبا کو وائرس کے مختلف زمروں کے متعلق معلومات فراہم کرائی جائے گی خاص طور پر پیتھوجینک وائرس ،ان کی تشخیص کے طریقہ کار،اینٹی وائرل ڈرگ ڈیزائننگ، وائر س مولکیولر پاتھ ویزاور حال ہی میں تیار کردہ تھیراپیز جیسے کہ امی نوتھیراپیز اور ٹیکے سے متعلق جانکاریاں دی جائیں گی۔کورس کے دوسال کی مدت میں طلبا تربیت کے سخت عملی مراحل سے گزریںگے۔اہم بات یہ ہے کہ طلبا امینو فینو ٹائپنگ،فلو سائیٹومیٹری، ماس اسپیکٹومیٹری اور فلوروسینٹ مائیکرواسکوپی کے علاوہ جدید ترین ترقی یافتہ طبی تحقیقات جیسے کہ آرٹی پی سی آر ،جینوم سیکوینسنگ اور سی آر آئی ایسپی آر۔سی اے ایس تشخیصی طریقہ کی مدد سے وائرس کی تشخیص کیسے کریں اسے جانیں گے۔وائرلوجی، بایو ٹکنالوجی، مائکرو بایولوجی، بایو کیمسٹری، متعدی امراض بایولوجی، کمپیوٹیشنل اینڈ اسٹرکچرل بایولوج کے شعبہ جات کی اہم اورممتاز ہستیوں نے اس کورس کا نصاب تیار کیاہے ۔ کورس کوآرڈی نیٹرڈاکٹر جاوید اقبال ،ڈاکٹر موہن سی جوشی اور ڈاکٹر تنویر احمد نے کہاکہ خاص طور سے وائرلوجی کے میدان میں ہندوستان کو تربیت یافتہ پیشہ وروں کی سخت ضرورت ہے۔کوڈ انیس آنے کے بعد ایم سی اے آر ایس ہی تھا جس نے فعال تشخیصی طریقہ اور علاج بتایاتھا۔ایم سی اے آر ایس نے فیکلٹی اراکین نے سی آرآئی ایس پی آر ۔سی اے اس ٹکنالوجی کی مدد سے دنیا کی پہلی لعاب پر مبنی تشخیص کو تیار کیا تھا۔وہ اختراعیت اس ماسٹر کورس کے لیے بنیا د کا پتھر ثابت ہوئی جیسا کہ ہم نے گزشتہ دوبرسوں میں مشاہدہ کیاہے کہ سپلائی لائن کی بہت دقت ہے خاص طور تربیت یافتہ پیشہ ور وں کی مجبوری جو اس طرح کی ایسیز تیار کرکے اسے انجام دے سکتے تھے ۔کورس کوآرڈی نیٹر ز نے یہ باتیں کہیں۔ڈاکٹر جاوید اقبال(ماہر ذعافیات، وائرولوجسٹ) نے مزید کہا کہ ایم سی اے آر ایس کے بڑے بڑے تحقیقی اداروں ،اسپتالوں اور تجربہ گاہوں سے روابط اور اشتراکات ہیں جس سے بالخصوص پیتھوجینیز اور وائرل بیماریوں کے سلسلے میں طلبا کو زیادہ سے زیادہ تجربہ حاصل ہوگا۔ڈاکٹر مدھومالار ،ڈاکٹر سوم لتا اور ڈاکٹر امت نے بھی ایم سی اے آر ایس میں ایم ایس سی ان وائرلوجی پروگرام کا خیر مقدم کیا۔
پروفیسرمحمد ذوالفقار،ڈائریکٹر ایم سی اے آر ایس نے کہا کہ ایم ایس سی ان وائرولوجی جیسے کورسیز سماجی اور معاشی طور پر ملک کے لیے سود مند ہے۔ملکی صحت نظام کو بہتر اور مضبوط کرنے کے لیے ہم رسرچ اسکالروں کوتربیت دیں گے جس سے زندگی کو لاحق خطرات والی متعدی بیماریوں کی سائنسی تحقیق اور بہتر ہوگی ۔طلبا وہ فیکلٹی اراکین تربیت دیں گے جو خود وائرولوجی اوربایو ٹکنالوجی کے مختلف میدانوں میں کامل مہارت رکھتے ہیں۔ڈاکٹر ایس۔این۔ کاظم جو خود بھی ایک تربیت یافتہ ماہر ذعافیات ہیں انھوں نے کہاکہ کوڈ انیس کے بعد سے متعدی امراض کے معاملات تیزی سے بڑھے ہیں۔اس کورس کی آج بہت زیادہ ضرورت ہے اور ہم ایم سی اے آرایس میں طلبا کو مولکیو لر تشخیص سے لے کر بیماری کے علاج تک بہتر سے بہتر معیار کی تعلیم ملے اس کو یقینی بنائیں گے ۔ڈاکٹرکاظم نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ حالیہ دنوں میں کئی طبی اشتراکات کیے ہیں تاکہ طلبا کو اس موضوع پر بنیادی اور طبی معلومات بہم پہنچ سکے کیوں کہ وائرلوجی میں اس کی بہت اہمیت ہے۔
کورس کو قوانین و ضوابط کی باڈیز سے منظوری مل گئی ہے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سائٹwww.jmi.ac.inپر درخواست فارم دستیاب ہے۔آن لائن درخواست فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ10اکتوبر 2022ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS