نئی دہلی: سرمائی اجلاس سے معطل کئے گئے اپوزیشن ارکان پارلیامنٹ احاطے میں احتجاج کررہے تھے کہ اس دوران انہوں نے نعرے لگائے اور گاندھی مجسمہ کے سامنے دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ اس کے بعد وہ پارلیمنٹ کے دروازے پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے۔ اسی وقت، ٹی ایم سی کے رکن پارلیامنٹ کلیان بنرجی نے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کی نقل کی، جس سے نائب صدر ناراض ہوگئے۔ اس واقعہ کو شرمناک قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز اور ناقابل قبول ہے کہ ایک ایم پی مذاق کر رہا ہے اور دوسرا ایم پی اس کا ویڈیو بنا رہا ہے۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین نے کہا کہ تنزلی کی کوئی حد نہیں ہوتی، میں نے ٹی وی پر ایک ویڈیو دیکھا جس میں ایک بڑا لیڈر ویڈیو بنا رہا تھا، جب کہ ایک اور رکن اسمبلی اس کی ویڈیو گرافی کر رہے تھے۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین اس واقعہ سے کافی ناراض ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نظر انداز کیا گیا ہے۔ میرے پس منظر کا مذاق اڑایا گیا۔ میرے موقف کا مذاق اڑایا گیا۔
جب ٹی ایم سی کے ممبران پارلیمنٹ نقل کر رہے تھے، اس وقت راہل گاندھی، پرمود تیواری، جے رام رمیش، منوج جھا، ڈی راجہ، کارتی چدمبرم جیسے کئی سینئر لیڈر وہاں موجود تھے۔
معلوم ہو کہ اپوزیشن 13 دسمبر کو پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں خلل کے بارے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کے دونوں ایوانوں میں بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس مطالبے کو لے کر دونوں ایوانوں میں اپوزیشن ارکان نے مبینہ طور پر ہنگامہ کیا۔ اس ہنگامہ کے بعد 14 دسمبر کو ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو راجیہ سبھا میں سرمائی اجلاس کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پارلیامنٹ کی سیکورٹی پر مبینہ طور پر ہنگامہ کرنے پر اپوزیشن کے 49 ارکان لوک سبھا سے معطل
اگلے ہی دن کچھ ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا۔ اب تک دونوں ایوانوں کے 92 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ ان معطل ممبران پارلیمنٹ کا مطالبہ ہے کہ بی جے پی کے اس رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے جس پر ملزم پارلیمنٹ میں داخل ہوا اور وہ بھی یہی مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت صرف ہمارے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے بھی ممبران پارلیمنٹ کی معطلی واپس لینے کے لیے جگدیپ دھنکھر کو خط لکھا تھا۔