اِس زمیں پر نبیؐ کا جب آنا ہُوا
آشنا حق سے سارا زمانا ہُوا
بس گیا سب کی آنکھوں میں نورِ نبیؐ
ایک اک دل میں اُنؐ کا ٹھکانا ہُوا
بچ گئے راہِ دوزخ پہ چلنے سے ہم
سہل ہم سب کا جنّت کو جانا ہُوا
اُنؐ کی مہکار سانسوں کو مہکا گئی
کیا حسیں زندگی کا بہانا ہُوا
بڑھ گئی اُنؐ کی آمد سے سورج کی لَو
اور فزوں چاند کا جگمگانا ہُوا
ڈھال بن کر وہ ؐ جب درمیاں آگئے
ہم پہ آسان خُود کو بچانا ہُوا
جب تصوّر میں تشریف لائے نبیؐ
نعت کہنے کا دلکش بہانا ہُوا
گُم تھے لڑنے میں ورنہ قبائل سبھی
دین آیا تو موسم سہانا ہُوا
ہر طرف گونجی آواز صلِّ علیٰ
فرض ہر لب پہ اُنؐ کا ترانہ ہُوا
آہنگ اُنؐ کی دعاؤں کا اے حافظمؔ
عرشِ اعظم کی جانب روانہ ہُوا
ڈاکٹرحافظ کرناٹکی