ناگالینڈ جارہے کانگریس وفد کو حراست میں لینا غلط: ادھیر رنجن چودھری

0
telegraph india

نئی دہلی: (یو این آئی) لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ ناگالینڈ میں تشدد کے دوران بے گناہ لوگوں کی موت افسوسناک ہے اور انہوں نے اس واقعہ پر سوگوار خاندانوں کو تسلی دینے کے لئے جانے والے کانگریس کے وفد کو روکے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ انہیں حراست میں کیوں لیا گیا ہے۔ ادھر رنجن چودھری نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملنے اور ان کے غم میں شریک ہونے کے لئے ایک وفد بھیجا تھا لیکن انہیں ناگالینڈ جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور وفد کے ارکان کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وفد میں لوک سبھا ممبران گورو گوگوئی اور اے انٹینو بھی شامل تھے لیکن پولیس نے کانگریس کے وفد کو حراست میں لے لیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں اس واقعہ کے بارے میں بتایا تھا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے عسکریت پسند ہونے کے شبے میں ان کی گاڑی پر گولیاں چلائی جب انہوں نے اشارہ کرنے کے باوجود گاڑی کو نہیں روکا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ یہ ریاست کا معاملہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS