بیت المقدس(ایجنسیاں): اسرائیل نے جارحیت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے قبلہ اول پرڈرون داغ دئیے، جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی فورسز نے ستائسویں شب کو مسجد اقصیٰ میں نماز کے دوران ڈرونز سے حملہ کیا، ڈرون سے بھگدڑ مچ گئی لیکن فرزند اسلام کے حوصلے بلند رہے اور عبادت میں مصروف رہے۔
ماہِ رمضان کے آخری جمعہ کی مناسبت سے ہزاروں مسلمانوں نے نمازِ فجر کی ادائیگی کے لئے مقبوضہ مشرقی القدس میں واقع مسجدِ اقصیٰ کا رْخ کیا۔قدس اسلامی وقوف کی انتظامیہ کے مطابق اقصیٰ میں 65 ہزار افراد نے نمازِ فجر ادا کی۔نماز کے بعد نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد اقصیٰ کے اندر ’اے اقصیٰ ہم اپنی جانوں اور اپنے خون کے ساتھ تمہاری طرف آ رہے ہیں‘کے نعرے بلند کردیئے۔
اسرائیلی پولیس نے نعروں کے جواب میں ڈرون کے ذریعے مسجد میں آنسو گیس پھینکی جس کے سبب متعدد نمازی شدید زخمی ہوگئے اور بھگدڑ مچ گئی۔اسرائیلی پولیس کے مطابق حماس کے حق میں نعرے لگانے اور اشتعال انگیزی کی وجہ سے 8 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کے گزشتہ 20 دنوں میں 2 کروڑ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد ہوئی
گرفتار کئے گئے فلسطینیوں میں سے 4 مشرقی القدس کے شہری اور مستقل رہائشی حیثیت کے حامل ہیں اور 4 اسرائیلی شہری ہیں۔