غزہ: اسرائیلی میڈیا کے مطابق روزانہ 18 ہزار فلسطینی غزہ سے نوکری کرنے اسرائیل آتے تھے، 7 اکتوبر کو حملوں کے بعد اسرائیل میں موجود غزہ کے 3 ہزار محنت کش فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
تاہم ان میں سے کئی کو رہا کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن فلسطینیوں کے موبائل، رقم اور دیگر اشیا اسرائیلی حکام نے واپس نہیں کیں۔
اب غزہ کے فلسطینیوں کے نوکریوں کے پرمٹ منسوخ کر دیے گئے اور غزہ کے حکام سے مکمل طور پر رابطے بھی ختم کر دیے۔ واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 166 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9227 ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: پتھر دل والے ہی غزہ کی تباہی پر خاموش رہ سکتے ہیں: روسی صدر
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی تعداد 241 ہوگئی ہے جبکہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 338 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔