نئی دہلی: دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے پوش علاقے میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکے میں اہم سرغ کے طور پر ایک خط اور سی سی فٹیج میں دو مشتبہ افراد کے بارے می دعویٰ کیا ہے۔ خط میں دھماکے کو ٹریلر قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دہلی پولیس کی تحقیقاتی ٹیم اسپیشل سیل کو جائے وقوعہ پر ایک خط ملا ہے جس میں اسرائیلی سفیر کو مخاطب کر کے اس دھماکے کو ٹریلر قرار دیا گیا تھا۔ اس خط میں ایرانی فوج کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ایرانی جوہری سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کا نام لکھا گیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ سال امریکہ نے ایک ڈرون حملے میں بغداد میں جنرل قاسم سلیمان کو ہلاک کیا تھا جبکہ پچھلے سال نومبر میں نامعلوم افراد نے فخری زادہ کو قتل کردیا تھا۔
خط کے علاوہ جائے وقوع سے ملے سی سی ٹی وی فٹیج اور دہلی پولیس کی ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ دھماکے سے قبل دو مشتبہ افراد جائے وقوع کا دورہ کرچکے تھے۔ دہلی پولیس نے دونوں مشتبہ افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے ٹیکسی کی نشاندہی کر کر کے اس کے ڈرائیور سے پوچھ گچھ کی اور جانکاری حاصل کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی پولیس کی تفتیشی ٹیم نے یہاں غیر ملکی علاقائی رجسٹریشن آفس (ایف آر آر او) سے ایرانی شہریوں کے بارے میں مکمل معلومات طلب کی ہیں۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران ہندوستان آنے والے تمام ایرانیوں کی معلومات حاصل کی گئیں۔
خیال رہے دارالحکومت دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب جمعہ کی شام ہونے والے دھماکے کے بعد ہندوستان نے اسرائیلی حکومت کو یقین دلایا کہ ان کے سفارتخانے اوران کے سفارتکاروں کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا اور مجرموں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اسرائیلی وزیر خارجہ گیبی اشکینازی سے بات کی اور انہیں یہ یقین دہانی کرائی۔ ڈاکٹر جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند نے اس واقعہ کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ بعدازاں سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے اسرائیلی خارجہ سکریٹری ایلن اوشپٹز اور وزارت خارجہ میں سکریٹری برائے خارجہ سنجے بھٹاچاریہ نے ہندوستان میں اسرائیلی سفیر رون مالکا سے بات کی۔
اسرائیلی سفارت خانہ کے قریب دھماکہ معاملہ میں پولیس کا اہم ثبوت ملنے کا دعویٰ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS