ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کیلئے اسرائیل ہر وقت تیار

0

تل ابیب(ایجنسیاں) :اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے گزشتہ روز کہا کہ ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والی بات چیت میں چاہے کوئی معاہدہ طے پائے یا نہ ہو،بہر حال ایرانی خطرے کو ہمیشہ کے لیے ’بے اثر‘ کر دینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایک ٹائم بم ہے جو اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کے لیے خطرہ ہے۔ میں ویانا میں جاری مذاکرات پر نظر رکھے ہوئے ہوں، میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ معاملے کی سنگینی کو کم نہ سمجھے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی جوہری خطرے کو مکمل طور پر بے اثر ہونا چاہیے، چاہے یہ کام معاہدے کے ذریعے ہو یا اس کے بغیر ہو۔ہرزوگ کے مطابق ان دنوں ایرانی آکٹوپس پورے مشرق وسطی میں اپنے ہتھیار بھیجنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایران ایک ٹائم بم ہے جس سے اسرائیل اور پورے مشرق وسطیٰ کو خطرہ ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اس مسئلے پر اسرائیلی معاشرے اور اس کی قیادت میں اتفاق ہے۔ میں جوہری معاہدے پر جاری مذاکرات کی پیروی کر رہا ہوں، اور میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایران کو جوہری صلاحیت حاصل کرنے کی اجازت دینے سے روکے۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایران کھوئے ہوئے وقت کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ان کا یہ بیان گزشتہ روزپائلٹس کورس کی پاسک آؤٹ تقریب کے دوران سامنے آیا۔ادھراسرائیلی فضائیہ کے نامزد ائیرچیف نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کل ہی ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کرسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں اسرائیلی فضائیہ کے نامزد ایئرچیف جنرل ٹومر بار نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کے جوہری پروگرام پر مستقبل قریب یا کل ہی کامیابی سے حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔جنرل ٹومر کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کامیابی کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام پر کل حملہ کرسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق جنرل ٹومر اپریل میں اسرائیلی فضائیہ کی کمان سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل بہت آسانی کے ساتھ ایران کا جوہری پروگرام تباہ کرسکتا ہے، یہ ہم سے صرف ایک ہزار کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، کوئی وجہ نہیں کہ ہم اسرائیل کے جوہری پروگرام کو چلنے دیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS