عراق کے صوبہ کردستان میں ایران کی بمباری

0

بغداد(ایجنسیاں) ایرانی فوج نے عراق کے صوبہ کردستان کے کچھ علاقوں پر بمباری کی جبکہ پاسداران انقلاب نے راکٹ لانچرز اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔رپورٹ کے مطابق ایرانی حملوں میں خطے میں مقامات پر میزائل لانچروں کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب کی طرف سے بمباری کا نشا نہ بنائے گئے علاقوں سے شہریوں کی نقل مکانی شروع ہوئی۔یہ واقعہ ایرانی ملیشیا کی جانب سے شمالی عراق میں تہران مخالف عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر توپ خانے کے حملے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔سرکاری ٹیلی ویڑن نے گزشتہ ہفتے کو اطلاع دی کہ پاسداران انقلاب نے شمالی عراق میں ان لوگوں کے ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا جو ان کے بقول ایران مخالف “دہشت گرد” تھے۔ ٹی وی نے وہاں تعینات کرد گروپوں کا حوالہ دیا۔تہران ایران کے مسلح کرد مخالفین پر ملک میں بدامنی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتا ہے، خاص طور پر شمال مغرب میں جہاں ایران کے 10 ملین کردوں میں سے زیادہ تر رہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق شمالی عراق میں ایک بمبار ڈرون گرکر تباہ ہوگیا۔ اربیل کے علاقے میں گرنے والے ڈرون کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایرانی ساختہ ہے۔درایں اثنا کْرد میڈیا نیٹ ورک ’روداوو‘نے آج منگل کو اربیل گورنری کے ضلع جومن کے ایک گاؤں میں ایک ڈرون کے گرنے کی اطلاع دی۔اربیل گورنری کے جومان ضلع کے علاقے قسری ڈائریکٹر شاخوان حسین نے مزید کہا کہ بظاہر ایک ایرانی ڈرون آج صبح بالکایتی علاقے کے گاؤں میرکا میں گرا لیکن حادثے کی وجہ سے جائے حادثہ کے آس پاس کے علاقے میں صرف ایک چھوٹی سی آگ لگ گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون اپنے ساتھ رکھے ہوئے بارودی مواد سے پھٹ گیا تاہم اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔حسین کے مطابق اس جگہ پر ایرانی کرد پارٹی فورسز کا کوئی ہیڈ کوارٹر نہیں ہے اور یہ جگہ غیر آباد ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر برائے آپریشنز امور عباس نیلفروشان نے کہا تھا کہ تہران نے عراق کے کردستان علاقے کے حکام کو مطلع کر دیا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کو نشانہ بنانے والے کسی بھی فریق کو جواب دے گا۔
نیم سرکاری ایرانی “تسنیم” نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ پاسداران انقلاب نے پیر کے روز ڈرون حملوں اور توپ خانے سے گولہ باری کی۔ ان حملوں میں کرد علاحدگی پسند عناصر کو نشانہ بنایا۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS