جے پور: راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں روڈ ریج قتل نے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر لیا ہے جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ معمولی ٹکر کے بعد شروع ہونے والے اس جھگڑے میں ایک بائک سوار ہلاک ہو گیا۔ یہ واقعہ جمعہ کو جے پور کے سبھاش چوک تھانہ علاقے میں پیش آیا ہے۔ موٹر سائیکل کی معمولی ٹکر کے بعد لڑنے والے ایک نوجوان نے اسے روکنے کے لیے آنے والے لوگوں کو گالی دینا شروع کر دی۔ اس کے بعد لوگوں نے جھگڑا کرنے والے نوجوان اقبال پر حملہ کر کے اسے لہو لہان کر دیا۔ اس کے بعد اسے علاج کے لیے سوائی مان سنگھ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اقبال کی موت ہوگئی۔ اب نوجوان کی موت کے بعد علاقے میں پھیلی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے سبھاش چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اقبال کی وفات کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اقبال کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ ملزمان کو جلد از جلد پکڑا جائے۔
تنازعہ کیسے شروع ہوا؟
اس معاملے کے بارے میں سبھاش چوک تھانے کے انچارج سریش سنگھ کھٹک نے بتایا کہ اقبال (18) ولد عبدالمجیز ساکن رام گنج، جے پور کی موٹر سائیکل کی ٹکر میں موت ہو گئی۔ رات تقریباً 10.45 بجے اقبال بائک پر جئے سنگھ پورہ کھوڑ سے گھر جا رہے تھے۔ اسی دوران گنگا پول واقع بازار میں اقبال کی بائک راہول کی بائک سے ٹکرا گئی۔ موٹر سائیکل کی ٹکر کو لے کر دونوں نوجوانوں کے درمیان بدسلوکی ہوئی۔
مزید پڑھیں:
”دنیا دیکھ رہی ہے…. تم اس بار بھی خاموش ہو‘‘…دانش علی نے بی جے پی لیڈر رمیش بدوڑھی کے خلاف وزیر اعظم کو خط لکھ کر انصاف کی گہار لگائی
پولیس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار دونوں نوجوانوں نے اپنے اپنے لوگوں کو گالیاں دینا شروع کر دیں۔ وہاں کھڑے بوڑھے نے ان دونوں کو گالی دینے سے انکار کر دیا۔ اقبال کی اس بات پر وہاں کھڑے لوگوں سے بحث ہوئی۔ اقبال موقع پر کھڑے لوگوں کو گالی دینے پر جھگڑ پڑے۔ لوگوں نے اقبال کو لاٹھیوں سے مارنا شروع کر دیا۔ اس کی ٹانگوں اور سر پر وحشیانہ حملہ کیا گیا اور وہ خون بہہ رہا تھا۔