نئی دہلی: ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیر کے روز ممبران نے مختلف شعبوں میں خواتین کی نمایاں شراکت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں 33 فیصد یا اس سے زیادہ ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔
وقفہ صفر کے دوران خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بحث کے دوران کانگریس کی چھایا ورما نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جہاں خواتین کی پوجا کی جاتی ہے وہیں دیوتاؤں کا مسکن ہوتا ہے لیکن آج خواتین محفوظ نہیں ہے ۔ خواتین نے زمین سے آسمان تک اپنا جوہر دکھا ئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دیا تھا۔ خواتین کو اب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی ریزرویشن کا فائدہ دیا جانا چاہئے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی سروج پانڈے نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خواتین بااختیار ہو چکی ہیں اور ان کے بارے میں سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے تک کچھ ریاستوں میں ایک بچہ کو پیدائش سے پہلے یا پیدائش کے بعد مار دیا جاتا تھا ، جس کی وجہ سے مرد – خواتین تناسب میں عدم توازن پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘کا نعرہ دیا ہے جس کے بعد یہ تناسب بہتر ہوا ہے۔
نامزد ممبر سونل مان سنگھ نے کہا کہ خواتین آبادی کی نصف سے زیادہ ہیں ، اس کے باوجود وہ اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل ہی ایک کارگو جہاز ممبئی سے بیرون ملک روانہ ہوا ہے جس پر تمام ملازمین خواتین ہیں۔ انہوں نے’ورلڈ مینز ڈے‘منانے کا بھی مطالبہ کیا۔
شیوسینا کی پرینکا چترویدی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ساتھ ساتھ قانون ساز اسمبلیوں میں بھی خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 24 سال قبل ان کے لئے 33 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’کووڈ19‘وبا کے دوران خواتین پر کام کرنے کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور انہیں بہت ساری دیگر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر ایوان میں تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی فوزیہ خان نے کہا کہ خواتین بحران کے وقت آگے آتی ہیں لیکن بعض اوقات تنخواہ میں عدم مساوات پائی جاتی ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین کے لئے 33 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف چھ فیصد خواتین ہی قائدانہ کردار میں ہیں۔
کانگریس کے امی یاگینک نے کہا کہ گرام پنچایتوں میں خواتین کو ریزرویشن کی وجہ سے آج لاکھوں خواتین سرپنچ ہیں اور وہ دیہات کی ترقی میں اپنا رول بحسن خوبی ادا کررہی ہیں۔ بی جے پی کی سیما دویدی نے کہا کہ مردوں نے خواتین کو عزت دی ہے۔ خواتین نے خلا ، ریل ، تعلیم ، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں اپنی نمائندگی دے رہی ہیں۔
بی جے پی کے سمپتیہ اوئیکے نے کہا کہ خواتین معاشرے کے مرکزی دھارے میں آرہی ہیں اور سیلف کوارڈی نیشن گروپس کی تشکیل سے ان کی معاشی حیثیت کو بھی تقویت ملی ہے۔ بہت سی ریاستوں کی پنچایتوں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں 78 خواتین اور راجیہ سبھا میں 27 خواتین ممبر ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS