کمپیوٹر سے دلچسپی : معلومات، اختراع ، روزگار اور آمدنی کا اہم ذریعہ

0
Image: BBC Urdu

کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے دلچسپی رکھنے والے طلبہ کے لیے اس شعبہ میں کرئیر کے اچھے مواقع ہیں

مومن فہیم احمد عبدالباری
کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت سے موجودہ دور میں کسی کو بھی انکار نہیںہے۔ شعبہ ہائے حیات کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جہاں آج کمپیوٹر کی ضرورت یا اس کا استعمال نہ ہوتا ہو۔ گھر میں مختلف گجیٹس سے لے کر ہوائی جہاز اور راکٹ چلانے تک کمپیوٹر کی معلومات اور اس سے متعلقہ کورسیس کی اہمیت و افادیت سے سب واقف ہیں۔ موجودہ دور میں اسکولوں میں رزلٹ اور فیس کا نظام، بینکنگ کا کاروبار، کمپنیوں یا کارپوریٹس کے حساب کتاب کی دیکھ ریکھ، حکومتی و نجی شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل،ریلوے ، بس، ہوائی جہاز کے ٹکٹ نکالنا ، بینکنگ کی مختلف خدمات ، رقم کی ادائیگی کے اپلیکیشن پے ٹی ایم یا پھر اپنے موبائیل فون پر اپلیکیشن کی مدد سے اولا یا اوبر کی خدمات حاصل کرنا وغیرہ یہ ساری کرامات اور کرشمے کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرہونِ منت ہیں۔ کمپیوٹر کے شعبے میں انجینئر س کی مانگ ہندوستان اور بیرونِ ملک تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور اس میں گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہی ہوتا جائے گا۔ کمپیوٹر نظام کا مطالعہ ، تجزیہ ، ڈیزائن ، آلات کی درستگی، نیٹ ورکنگ اور پروگرامنگ کمپیوٹر کی دنیا کے وہ اہم شعبے ہیں جہاں ایک کمپیوٹر سافٹ وئیر پروگرامر ، کمپیوٹر ہارڈ وئیر و نیٹ ورکنگ انجینئر ، سافٹ وئیر انجینئر اپنا کرئیر بناسکتا ہے۔ کمپیوٹر انجینئر س مختلف کمپنیوں و صنعتوں کے لیے سافٹ وئیر پروگرام ترتیب دیتے ہیں اوران کی دیکھ ریکھ اور مسلسل اپ گریڈیشن کا کام انجام دیتے رہتے ہیں۔ ایک کمپیوٹر انجینئر جس کے مارکس، پروجیکٹ پر کام اور زباندانی کی صلاحیت اچھی ہو اسے معروف ترین اور ریپیوٹیڈ کمپنیاں ترجیحی بنیادوں پر ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہیں اور اچھی تنخواہ کے ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کرتی ہیں۔ آئیے کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف کورسیس اور ملازمت کے مواقعوں کی جانکاری حاصل کریں۔
کمپیوٹر سائنس انجینئر: کمپیوٹر سائنس میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کیے ہوئے تربیت یافتہ افراد کی مانگ میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ ایسے امیدواروں نے جس انسٹیٹیوٹ یا انجینئرنگ کالج میں داخلہ لیا ہے اس کی ساکھ کیسی ہے؟ انفراسٹرکچر اور فیکلٹی کا کیا حال ہے؟ پروجیکٹ بیسڈ لرننگ پر کتنا دھیان دیا جاتا ہے؟اور اس ادارے سے ڈگری یافتہ ہونے کی مارکیٹ میں کیا قدر ہوگی ؟ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ بہت سارے طلبہ انجینئرس تو بن رہے ہیں لیکن ان میں ضروری لیاقت پیدا نہیں ہورہی ہے اور اسی لیے وہ انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں۔ انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر کئی کورسیس جن میں بی ایس سی (انفارمیشن ٹیکنالوجی)، بی سی اے، بی سی ایس، ایم سی اے ، ایم سی ایس، بی اے ان کمپیوٹر سائنس ، بی ای ان انفارمیشن ٹیکنالوجی ، ایم ای ان انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ ایسے کورسیس ہیں جو یونیورسٹیز اور ان سے ملحقہ کالجیز میں جاری ہیں۔ ملک کے تمام انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کالیجس میں مذکورہ ناموں سے یہ کورسیس بارہویں سائنس کے بعد چار سال اور اس کے بعد ماسٹرس دو سال پر مشتمل ہوتے ہیں۔ عموماً ان کورسیس کے لیے ریاستی یا قومی سطح کے انٹرنس امتحان منعقد کیے جاتے ہیںجس میں میرٹ کی بنیاد پر کالج میں داخلے تفویض کیے جاتے ہیں۔ ان گریجویٹس کو سافٹ وئیر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں میں روزگار کے مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔
ہارڈ وئیر انجینئرنگ : کمپیوٹر سافٹ وئیر س جہاں کمپیوٹر کے مختلف پروگرامس اور اپلیکیشن کی مدد سے کام میں آسانی اور سہولت پیدا کرتے ہیں وہیں انھیں چلانے کے لیے استعمال ہونے والے آلات کمپیوٹر کے ہارڈ وئیر کہلاتے ہیں۔ مختصراً یہ کہا جا سکتا ہے کہ جتنی اہمیت کمپیوٹر سافٹ وئیر انجینئرس کی ہے کم و بیش اتنی ہی ہارڈ وئیر انجینئرس کی بھی ہے۔ ہارڈ وئیر انجینئرس اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کمپیوٹر کے مختلف آلات اپنی حتی الامکان استطاعت کے مطابق کام کریں۔ کمپیوٹر نظام کو سمجھنا ڈیزائن ترتیب دینا اور ان کا تجزیہ کرنا، مختلف آلات کے رکھ رکھائو اور درستگی کا کام انجام دینا ہارڈ وئیر انجینئرس کے اہم کام ہیں۔ ایک انجینئرنگ گریجویٹس ہارڈ وئیر اور نیٹ ورکنگ کے کورس کرسکتا ہے اس کے علاوہ الیکٹرونک اور الیکٹریکل انجینئرس بھی اس کورس کے اہل ہوتے ہیں۔ بڑی کمپنیوں اور اداروں میں ہارڈ وئیر انجینئرس کی بڑی مانگ ہوتی ہے اور مستقل بنیادوں پر انھیں ملازم رکھا جاتا ہے اسکے علاوہ ہارڈ وئیر انجینئرس صارفین کو نجی خدمات فراہم کرکے بھی اچھی آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔
نیٹ ورک انجینئرنگ : موجودہ دور میں ہارڈ وئیر ، سافٹ وئیر کے ساتھ نیٹ ورکنگ لازم و ملزوم ہے۔ ایک وقت تھا جب مختلف کمپنیاں ، ادارے بینکس وغیرہ اپنا بیشتر کام اپنے انفرادی کمپیوٹر سسٹم پر کرتے تھے لیکن جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ترقی کی ان اداروں نے اپنے سافٹ وئیر سسٹم کو مربوط کرکے پورے ملک میں موجود اپنے کاروبار کی شاخوں سے نیٹ ورکنگ کے ذریعے منسلک کردیا اور یہی وجہ ہے کہ آج بینکوں، ٹراویل و انشورنس کمپنیوں اور دیگر خدمات فراہم کرنے والے اداروں کا ایک مربوط نظام کا جال اندرون ملک اور بیرون ملک پھیلا ہوا ہے۔ ایسا نیٹ ورکنگ کی بناء پر ہی ممکن ہوسکا ہے۔ انٹرنیٹ کی دن بدن ترقی ، موبائیل ٹیکنالوجی اور انڈرائیڈ اپلیکیشن کے بڑھتے اثرات نے نیٹ ورک انجینئرس کی اہمیت میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔ ایک نیٹ ورک انجینئرس کے لیے کمپیوٹر و انٹرنیٹ نظام کی نیٹ ورکنگ، ڈیزائن، ترتیب، بینڈ وتھ ڈیویلپمنٹ، نیٹ ورک پروٹوکالس وغیرہ کی فراہمی اس کے رکھ رکھائو میں مہارت حاصل ہونی چاہیے۔ آج بڑی بڑی کمپنیاں اپنے کمپیوٹر سسٹم کو نیٹ ورک سے جوڑے رکھنے ، معلومات محفوظ رکھنے اور انھیں خطرات سے بچانے کے لیے خطیر رقم خرچ کرنے کو تیار ہیں۔ ایسے میں نیٹ ورک انجینئرس کی مانگ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایک نیٹ ورک انجینئرکو ابتدا میں سالانہ دو سے تین لاکھ روپئے جبکہ قابل امیدوار کو اچھی کمپنی میں ملازمت ملنے پر چھ لاکھ روپئے سالانہ تک کی تنخواہ بھی مل سکتی ہے۔

اہم ڈگری کورسیس
٭ بیچلر آف سائنس (انفارمیشن ٹیکنالوجی )
٭ بی سی اے (بیچلر ان کمپیوٹر اپلیکیشن)
٭ بی سی ایس (بیچلر ان کمپیوٹر سائنس)
٭ ایم سی اے (ماسٹر ان کمپیوٹر اپلیکیشن)
٭ ایم سی ایس ( ماسٹر ان کمپیوٹر سائنس)
٭ بی ای (بیچلر ان انجینیئرنگ ان انفارمیشن ٹیکنالوجی)
٭ ایم ای (ماسٹر آف انجینئرنگ ان انفارمیشن ٹیکنالوجی)
(عموماً بارہویں کے بعد ڈگری کورسیس تین ، انجینئرنگ کورسیس چار اور ماسٹرڈگری کے بعد دو سال پر مشتمل ہوتے ہیں )

ویب ڈیزائنر اینڈ ڈیولپرس : کمپیوٹر ، انٹرنیٹ ، ویب سائٹ ، ویب بیسڈ اپلیکیشن اور ای کامرس کی بڑھتی ہوئی مانگ نے بھارت اور بیرون ملک انجینئرس کے ساتھ ساتھ ویب ڈیزائنرس اور ویب ڈیویلپرس کی اہمیت اور مانگ میں اضافہ کردیا ہے۔ کمپنیاں اور ادارے صارفین کو ویب سائٹ پر معلومات اور خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے اداروں کی ویب سائٹ تیار کرتے ہیں۔ ای کامرس کی ویب سائٹ پر اشیاء کی فروخت اور رقم کی ادائیگی کے طریقوں کو آسان بنانے ، تعلیمی اداروں و یونیورسٹیوں میں داخلہ و امتحانی فارم بھرنے کا نظام اور بینکنگ کی سہولتوں کا گھر بیٹھے فائدہ حاصل کرناوغیرہ ایسے روز مرہ کے کام ہیں جس سے ویب ڈیزائنرس اور ویب ڈیویلپرس کی افادیت کا اندازہ لگایا جاسکتاہے۔ ایک ویب ڈیزائنر کو فلیش اسکرپٹنگ، ڈریم ویور، کولڈ فیوژن،گرافک ڈیزائننگ، فوٹو شاپ، کورل ڈرااور ایچ ٹی ایم ایل وغیرہ کی معلومات ہونا لازمی ہے جبکہ ویب ڈیویلپرس کے لیے ایچ ٹی ایم ایل، جاوا، اے ایس پی ڈاٹ نیٹ اور اس طرح کی دوسری پروگرامنگ لینگویجیز کی معلومات ہونا لازمی ہے۔ ویب ڈیزائننگ کے کورسیس عموماً مختصر مدتی ہوتے ہیں جو تین ماہ سے چھ ماہ کے عرصے پر مشتمل ہوتے ہیں جنھیں کوئی بھی گریجویٹس کرسکتا ہے لیکن بہتر ہے کہ گریجویشن کرنے کے بعد کمپیوٹر کے مختلف سافٹ وئیرس اور اپلیکیشن کی بنیادی معلومات حاصل کرلی جائیں اس کے بعد ویب ڈیزائننگ کا کورس کیا جائے۔ ایک ویب ڈیزائنر ماہانہ پندرہ سے بیس ہزار روپئے بآسانی کما سکتا ہے۔ ایک ویب ڈیولیپرکسی بھی ویب سائٹ کی بیک اینڈ پروگرا منگ یا ویب سائٹ کی ترتیب و تزئین اور کوڈنگ سے ہوتا ہے عموماً ویب ڈیزائنر کا کام ابتدائی درجے کا ہوتا ہے جبکہ ویب ڈیولپر ویب سائٹ بنانے ، کوڈنگ کرنے اور اسے انٹرنیٹ پر پبلش کرنے تک کے سارے کام انجام دیتا ہے۔ مختصراً ویب ڈیولپرس کو ویب سائٹ کا آرکیٹیکٹ جبکہ ویب ڈیزائنر کو انٹیرئر ڈیزائنر کہا جاسکتا ہے۔ ویب ڈیولپرس کو مختلف پروگرامنگ زبانوں کی معلومات ہونا لازمی ہے ساتھ ہی ساتھ ویب ڈیولپرس بننے کے متمنی امیدواروں میں ہمیشہ نیا سیکھتے رہنے کا جذبہ ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ویب سائٹ کو استعمال کنندہ کے لیے زیادہ آسان بنا سکے۔
کمپیوٹر ایڈ یڈ ڈیزائن (CAD) : کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن تخلیقی صلاحیت اور سائنس کا امتزاج ہے جس کی موجودہ کاروباری دنیا میں بالخصوص آرکیٹیکچر اور انجینئرنگ کے شعبوں میں بڑی اہمیت ہے۔ کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن کے سافٹ وئیر کمپیوٹر کے سافٹ وئیر س اور ٹولس کی مدد سے مختلف ڈیزائن ترتیب دینے میں انجینئرس اور آرکیٹیکچرس کی مدد کرتے ہیں۔یہ عموماً جیومیٹریکل ڈیزائن بنانے اور بعض حالات میںمختلف مشینوں کو کمپیوٹر سے جوڑ کر انھیں استعمال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ عمارت کی تعمیرات کے ڈیزائن، مشینوں کے آلات کے ڈیزائن، تھری ڈی اور ٹو ڈی ماڈلس بنانے کے لیے یہ کام آتے ہیں۔ ساتھ ہی ماہرین کے ذریعے تیار کیے گئے ڈیزائن کو محفوظ رکھنے اور انھیں حسب ضرورت استعمال کرنے میں کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن کی بڑی افادیت ہے۔ عام طور پر صرف کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن کے کورسیس تین سے چھ ماہ کے عرصے پر مشتمل ہوتے ہیں لیکن انہی امیدوا ر و ں کو ترجیح دی جاتی ہے جو سائنس، آرکیٹیکچراور انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں یا پھر آئی ٹی آئی ، ڈپلوما اور ڈگری ہولڈرس ہیں ۔بی ای (کمپیوٹر اینڈانفارمیشن سائنس)، بی ایس سی ان انفارمیشن سائنس، بی ٹیک، بی سی اے وغیرہ کی تعلیم حاصل کرنے والے افراد جو انجینئرنگ اور آرکیٹیکچر کے شعبے میں کرئیر بنانے کے متمنی ہیں ان کے لیے یہ کورس مفید ہے۔ کیڈ تربیت یافتہ افراد ماہانہ تیس ہزار تا پچاس ہزار بآسانی کما سکتے ہیں۔ بھارت میں انسٹی ٹیوٹ فار ڈیزائن آف الیکٹریکل میزرنگ انسٹرومنٹ ممبئی، کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن سینٹر کولکتہ، ڈپارٹمنٹ آف میکانیکل انجینئرنگ (آئی آئی ٹی گوہاٹی) گوہاٹی، ایم ایس ایم ای ڈیویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ ممبئی و چینائی، بھبھانندہ اسکول آف انجینئرنگ کٹک، برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی رانچی وغیرہ اہم ادارے ہیں اس کے علاوہ اور بھی بہت سے سرکاری اور نجی ادارے اس طرح کے کورسیس کی تربیت فراہم کرتے ہیں۔ مذکورہ بالا کورسیس کے علاوہ بھی کمپیوٹر کے مختلف مختصر مدتی کورسیس ڈیسک ٹاپ پبلشنگ، ڈیجیٹل پرنٹنگ، اکائونٹنگ، آفس اپلیکیشن وغیرہ سیکھے جاسکتے ہیں ۔ ll

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS