1500 ہندوستانی طلبا نے یوکرین سے واپس نہ لوٹنے کا کیا اعلان

0

نئی دہلی (ایجنسیاں):یوکرین پر روس کا حملہ ایک بار پھر تیز ہو گیا ہے۔ اس درمیان گزشتہ روز حکومت ہند نے یوکرین میں موجود سبھی ہندوستانیوں کے لیے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے وطن واپسی کیبات کہی۔ خبروں کے مطابق یوکرین میں پھنسے تقریباً 1500 ہندوستانی طلبا نے حکومت ہند کی اس ایڈوائزری کو ماننے سے انکار کر دیا ۔ انھوں نے صاف صاف کہہ دیا کہ وہ یوکرین میں ہی رہ کر پڑھیں گے، یا پھر یہیں مر جائیں گے۔ ایک طالب علم نے تو یہاں تک کہدیا کہ اگر مر گئے اور تابوت میں وطن واپس جانا پڑے، تو یہ بھی منظور ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل موجود نہیں ہے۔دراصل یوکرین میں تعلیم حاصل کر رہے ہندوستانی طلبا حکومت ہند سے بہت ناراض ہیں۔ طلبا کا الزام ہے کہ حکومت ہند نے ان کے سامنے کوئی راستہ نہیں چھوڑا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق طلبا نے حکومت ہند کی وطن واپسی کامشورہ ماننے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ انھیں یوکرین میں بے انتہا پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پھر بھی بغیر تعلیم مکمل کیے ہندوستان واپس نہیں جانا چاہتے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہند نے انھیں ہندوستانی میڈیکل اداروں میں داخلہ دینے سے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں اور وطن واپس ہونے والے طلبا کا مستقبل تاریک دکھائی دے رہا ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان میں طبی اداروں کی نگرانی کرنے والے نیشنل میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن کلاسز کے ذریعہ سے حاصل ڈگری کو منظوری نہیں دے گا۔ اس لیے یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کا کہنا ہے کہ ان کے سامنے یوکرین میں رہ کر ہی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچاہے۔ادھر یوکرین سے ہندوستان واپس لوٹے طلبا کی آگے کی پڑھائی کو لے کر سپریم کورٹ میں معاملہ زیر التوا ہے۔ اس پر یکم نومبر کو سماعت ہوگی اور یوکرین میں تعلیم حاصل کر نے والے میڈیکل طلبا کو بھی عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے۔ یوکرین میں پھنسے تقریباً 1500 طلبا اپنی تعلیم کا نقصان نہیں کرنا چاہتے، اسی لیے وہ اس وقت تک یوکرین سے واپس نہیں لوٹنا چاہتے جب تک ہندوستان میں کوئی انتظام نہ ہو جائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS