واشنگٹن: (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ،ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا کے کواڈرینگولر فریم ورک (کواڈ)کو انڈو پیسیفک خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے والا ایک اتحاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہندوستان مثبت سوچ کے ساتھ دنیا اور انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے آگے بڑھے گا۔ امریکی صدر بائیڈن کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں شروع ہونے والی اس میٹنگ میں ہندوستان کے وزیر اعظم مودی،آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن اور جاپان کے وزیر اعظم یوشی ہیدو سوگا نے شرکت کی۔ وائٹ ہاؤس کے ایک ہال میں چاروں رہنما مختلف میزوں پر سرکلر انداز میں بیٹھے۔ وزیراعظم نریندرمودی کی سیٹ کے پیچھے وزیر خارجہ ایس جے شنکر،قومی سلامتی کے مشیر،سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو بیٹھے تھے۔ ہندبحرالکاہل خطے کو آزاد، کھلا،پرامن،خوشحال بنانے کے لئے جامع نقطہ نظر سے قائم اس اتحاد کی پہلی براہ راست میٹنگ کاآغاز کرتے ہوئے امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن نے اپنے افتتاحی کلمات میں ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم کا خیرمقدم کیا۔ امریکی صدرنے کہا کہ چھ ماہ قبل ملے تھے تو ہم نے ایک آزاد اور کھلے ہند بحرالکاہل کے لئے ایک مساوی اورمثبت ایجنڈا کو بڑھانے کا پختہ عزم کیا تھا۔ آج ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس سمت میں شاندار ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ویکسین کی پہل درست سمت میں ہے اور ہندوستان میں ویکسین کی ایک ارب خوراک بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ انہوں نے کواڈ ممالک کے طلباء کے لیے فیلوشپ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
اپنے افتتاحی کلمات میں مودی نے کہا کہ سب سے پہلے ہم چار ممالک 2004 کی سونامی کے بعد ہندوستانی بحر الکاہل خطے کی مدد کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ آج جب دنیا کووڈ وباکا سامنا کر رہی ہے توہم ایک بار پھرکواڈ کی شکل میں ایک ساتھ مل کر انسانیت کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کواڈ ویکسین کی پہل انڈین پیسفک ممالک کی بڑی مددکرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی مشترکہ جمہوری اقدار کی بنیاد پرکواڈ نے مثبت نقطہ نظ،مثبت رویہ کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپلائی چین ہو یا عالمی سلامتی، موسمیاتی تبدیلی پر کارروائی یا کووڈ وباسے مقابلہ یا ٹیکنالوجی میں تعاون، انہیں ان تمام موضوعات پر دیگررہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیال کر نےمیں خوشی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کواڈ عالمی بہبود کے لیے ایک قوت کے طور پر کام کرے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کواڈ میں ہم بحر ہند بحرالکاہل خطے اور دنیا میں امن اور خوشحالی کو یقینی بنائیں گے۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ایک آزاد اور کھلے انڈو پیسفک خطے پر یقین رکھتے ہیں۔ کواڈ سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح سے جمہوریتیں مل کر کام کر سکتی ہیں۔ دنیا کا کوئی خطہ ہند بحرالکاہل جیسا روشن نہیں ہے۔ جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ چار ممالک کا یہ اتحاد ظاہر کرتا ہے کہ بنیادی اقدار کے تئیں ہمارا عزم کتنا مضبوط ہے۔ کواڈ نے اب تک علاقائی اور عالمی چیلنجز پرٹھوس حصولیابیاں حاصل کی ہیں،چاہے وہ کوویڈ ہو یا ہندبحرالکاہل خطہ۔ کواڈ کی پہلی میٹنگ ورچوئل فارمیٹ میں مارچ میں ہوئی تھی۔ آج کی اس ملاقات سے پہلے وزیر اعظم مسٹرمودی نے جمعرات کو چار رکنی اتحاد کے دو اہم اراکین آسٹریلیا اورجاپان کے وزرائے اعظم سے الگ الگ دوطرفہ ملاقاتیں کرکے آزاد ، کھلے اورخوشحال ہند بحرالکاہل خطے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تعاون کو بڑھا نے کا عزم ظاہرکیاتھا۔ جاپان اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم نے امریکی صدر کے ساتھ بھی دوطرفہ میٹنگ کی۔سمجھا جاتا ہے کہ اس طرح کواڈچوٹی میٹنگ کے پہلے ہی رکن ممالک کے درمیان ایجنڈے پر تبادلہ خیال کرکے ایک اصولی اتفاق رائے قائم ہوگئی ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چین کے جارحانہ موقف کو روکنے کے لیے اس سے مینوفیکچرنگ بیس کو ڈی سنٹرلائزکرنے، سپلائی چین پر چینی تسلط کو ختم کرنے اور سیکورٹی اقدامات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ ذرائع کے مطابق کواڈ کی اس میٹنگ میں مارچ میں ہوئی ورچوئل میٹنگ کے بعد ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی، افغانستان کی صورتحال اور مذہبی شدت پسندی اور دہشت گردی کے مسئلے پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
ہندوستان عالمی فلاح وبہبود کی مثبت سوچ کے ساتھ کواڈ میں کام کرے گا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS