بین الاقوامی پروازیں 15 دسمبر سے

0

کورونا کے خطرے کے درمیان حکومت کا بڑا فیصلہ
نئی دہلی (ایجنسیاں) : کورونا کے نئے ویرینٹ کے خطرے کے درمیان مرکزی حکومت نے بین الاقوامی پروازوں کو لے کر بڑا فیصلہ لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی پروازیں 15 دسمبر سے شروع کی جائیں گی۔ ہندوستان میں بین الاقوامی پروازیں گزشتہ سال 23 مارچ سے کورونا وبا کی وجہ سے معطل ہیں۔ تاہم خصوصی بین الاقوامی مسافر پروازیں گزشتہ سال جولائی سے تقریباً 28 ممالک کے ساتھایئر ببل سسٹم کے تحت چل رہی ہیں۔شہری ہوا بازی کی وزارت نے کہا کہ تجارتی بین الاقوامی مسافروں کی خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کے معاملے میں وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور صحت خاندانی بہبود کی وزارت سے مشاورت کی گئی ہے۔ اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 15 دسمبر 2021 سے ہندوستان جانے اور جانے والی تجارتی بین الاقوامی مسافر خدمات دوبارہ شروع کی جاسکتی ہیں۔ وزارت داخلہ ممالک کی3 فہرستیں تیار کرے گی۔ اسی بنیاد پر بین الاقوامی پروازیں چلائی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق ہندوستان دسمبر کے تیسرے ہفتے سے ممنوعہ 14 ممالک کو چھوڑ کر باقاعدہ بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کر دے گا۔ تاہم ان 14 ممالک کے ساتھ موجودہ ایئر بلبل پرواز کا انتظام جاری رہے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جن 14 ممالک کیلئے پروازوں پر پابندی برقرار رہے گی، ان میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، ہالینڈ، فن لینڈ، جنوبی افریقہ، برازیل، چین، ماریشس، سنگاپور، بنگلہ دیش، بوٹسوانا، زمبابوے اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
کووڈ ویکسین پر شک بے بنیاد:سپریم کورٹ
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ کووڈ ویکسین پر شک کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور وہ اس معاملے میں کوئی حکم یا رائے نہیں دے گی۔جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس اے ایس بوپنا نے ایک پی آئی ایل کی سماعت کے دوران ایک بار پھر کہا کہ کووڈ19-کی ویکسین کو کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کیلئے احتیاطی اقدام کے طور پر شک نہیں کیا جانا چاہیے ، کیونکہ اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔
جسٹس چندرچوڑ نے بتایاکہ “عالمی ادارہ صحت نے بھی کہا ہے کہ ویکسین بہت موثر ہیں۔ لہذا، ہم کوئی حکم یا آراء دے کر کوئی اشارہ نہیں دینا چاہتے ۔”ایک پی آئی ایل ڈاکٹر اجے کمار گپتا نے دائر کی تھی۔ درخواست میں حکومت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ ایک آزاد ایجنسی کو ہدایت دے کہ وہ ویکسین لگوانے والے لوگوں پر اثرات کی تحقیقات کرے ۔ درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ ویکسینیشن کے 30 دن کے اندر ہونے والی اموات یا مضر اثرات کے معاملات کی تحقیقات کی جائیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS