کولمبو: (یو این آئی) سری لنکا کے دفاعی سکریٹری کمل گونارتنے نے ہندوستان کو “اپنا بڑا بھائی” قرار دیا ہے لیکن اس بات پر زور دیا ہے کہ آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کے دوران کسی بھی غیر ملکی فوجی کو اس جزیرے پر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مقامی میڈیا نے مسٹر گونارتنے کے حوالے سے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے سری لنکا میں اپنی فوج بھیجنے کی قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمارا بڑا بھائی ہے۔ ہندوستان بھی اس وقت یہی کردار ادا کر رہا ہے۔ لیکن ہم غیر ملکی فوجیوں کو بغیر کسی وجہ کے سری لنکا میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ہندوستان نے پہلے ہی میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ وہ سری لنکا میں فوج بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے یا جزیرے کی قوم کے رہنماؤں نے ہندوستان میں پناہ لی ہے۔
گنارتنے کی پریس کانفرنس میں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
وزیر دفاع نے پیر کو سری لنکا میں بڑے پیمانے پر تشدد کے لیے “ایک انقلابی پارٹی” کو مورد الزام ٹھہرایا، جس کا بالواسطہ اشارہ بائیں بازو کے گروپ جنتا ویمکتھی پیرامونا (جے وی پی) کی طرف ہے جو ملک میں دو بڑی شورش میں ملوث ہے۔ اس تشدد میں نو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کولمبو کے گالے فیس گرین علاقے میں حکومت مخالف مظاہرے پیر تک پرامن رہے تھے، لیکن اس دن حکمراں جماعت کے حامیوں کے حملوں کے بعد پورے ملک میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے۔
مسٹر گنارتنے نے کہا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ کرفیو لگانے اور فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا، انہوں نے کہاکہ “گھروں پر حملے ہوئے۔ لوگ مارے گئے۔ لوٹ مار ہورہے ہیں۔ سری لنکا لیبیا بن رہا تھا اور ہمیں اسے روکنا تھا۔ لوٹ مار اور آتش زنی کے واقعات ہوئے ہیں۔ جلد ہی لوگ آپ کے گھر آئیں گے اور آپ کی عورتوں اور بچوں کی عصمت دری کریں گے۔ میں کسی کو ڈرانے کی کوشش نہیں کر رہا ہوں۔ لیکن ہم اسے ہونے سے روکیں گے۔”
مسٹر گنارتنے نے تسلیم کیا کہ مہندا راجا پاکسے، جنہوں نے پیر کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، نے ترنکومالی نیول بیس میں پناہ لی تھی اور بعد میں انہیں ان کی پسند کی جگہ پر لے جایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج مسٹر راجا پاکسے کو تحفظ فراہم کرے گی کیونکہ وہ سابق صدر کی حیثیت سے اس کے حقدار ہیں۔
کمل گونارتنے نے کہا کہ ہندوستان ہمارا بڑا بھائی ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS