سب کو مل کرفاشزم کے خلاف جنگ لڑنی ہوگی: اروندھتی رائے

0

نئی دہلی (ایس این بی) : گزشتہ 2 برس قبل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دہلی پولیس کی بربریت کے سلسلہ میں پریس کلب آف انڈیا میں منعقد پریس کا نفرنس میں معروف انسانی حقوق کارکنان و جامعہ کے طلبا یونین کے لیڈران نے کہا کہ آج سے 2 سال قبل جو دہلی پولیس نے معصوم ونہتے طلبا پر لاٹھیاں برسائی تھیں، وہ زخم آج بھی تازہ ہیںاورلوگوں کے ذہنوں میں نقش ہیں۔ معروف مصنفہ وادیبہ پروفیسر اروندھتی رائے نے کہاکہ اب تک جا معہ کی لڑائی جامعہ،جے این یو کی لڑائی جے این یو، کسانوں کی لڑائی کسان لڑتے آرہے تھے، مگر اب ہم سب کو مل کرفاشزم کے خلاف جنگ لڑنی ہے ۔ انہوں نے مرکزی سرکار پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ تاحال پورا الیکشن کا سسٹم بدل دیا گیا ہے ،آج اڈانی اور امبانی کے اشارے پرسب کچھ ہوتا ہے۔ اروندھتی رائے نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ انتخابات میں چاہئے کہ تمام سیاسی پارٹیاں مل کر فاشزم کے خلاف شامل ہوں اور جوپارٹی اتحاد نہیں کرتی تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پارٹی بھی فاشزم کی ساتھی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ عمر خالد ،شرجیل امام ،خرم پرویز جیسے تمام لوگ دہشت گردنہیںہیں بلکہ وہ ایک طالبعلم ہیںاور اپنے حقوق کی آواز اٹھارہے ہیں ،جو جمہوری ملک میں جا ئز ہے۔
معروف قلمکار و صحافی فرح نقوی نے کہاکہ جو سانحہ جا معہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی میں پیش آیا تھا،اس کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے، کیو نکہ جس طرح بچوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے گئے، وہ سخت افسوسناک اور مذمت کے قابل ہے۔ نوجوان سماجی کارکن محمدفواز شاہین نے جا معہ تشدد سے متعلق کہاکہ جب جامعہ میںطلباکے خلاف تشدد کیا گیا تھا، تبھی علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی میں طلبا نے جامعہ کی حمایت میں ایک مارچ نکا لنے کی کو کشش کی لیکن انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جنہیں یاد کرتے ہوئے رونگٹے کانپ جاتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS