ہند نے پاک کو پھر لتاڑا، 26/11 کے سازش کاروں کی پشت پناہی کا الزام لگایا

0
PBS

اقوام متحدہ، (پی ٹی آئی) : ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں کہا کہ 26/11 کے ممبئی حملے کے سازش کاروں کو پاکستان میں پناہ ملنا جاری ہے۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں ہونے والی زیادہ تر دہشت گردانہ وارداتیں کسی نہ کسی شکل میں پاکستان سے منسلک ہوتی ہیں۔ یو این ایس سی میں منگل کو ’مسلح لڑائی میں عام شہریوں کی سکیورٹی‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک کھلی بحث میں یو این میں اسلام آباد کے سفیر منیر اکرم کے کشمیر کا موضوع اٹھانے پر ہندوستان نے پاکستان کو جم کر لتاڑا۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن میں قونصلر آر مدھوسودن نے کہا کہ ’رکن ملک اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ پاکستان کی دہشت گردوں کو سرگرم حمایت، تعاون اور تحفظ دینے کی پرانی تاریخ ہے۔ یہ وہ ملک ہے جسے عالمی سطح پر دہشت گردی کا اسپانسر قرار دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ ممنوعہ سب سے زیادہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ دینے کا شرمناک ریکارڈ بھی اسی کے نام درج ہے۔‘ مدھوسودن نے کہا کہ ’دنیا بھر میں ہونے والے زیادہ دہشت گردانہ حملوں کا تعلق کسی نہ کسی طور پر پاکستان سے ہے۔‘ ان کا یہ تبصرہ امریکہ کے ٹکساس میں ایک مذہبی مقام میں ہونے والے قیدی بحران کے کچھ دن بعد آیا ہے، جس کا اختتام پاکستان نژاد برطانوی انتہا پسند ملک فیضل اکرم کے مارے جانے پر ہوا تھا۔ مدھو سودن نے کہا کہ ہندوستانی سفیر ٹی ایس تریمورتی کے اس موضوع پر ہندوستان کا موقف رکھنے کے بعد وہ یو این ایس سی کے منچ پر اس لیے بولنے کو مجبور ہوئے ہیں، کیونکہ پاکستان نے ان کے ملک کے خلاف انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کر کے اس منچ کی توہین کی ہے۔ ہندوستانی قونصلر نے کہا کہ ’پاکستانی سفیر کے تبصروں کی اجتماعی مذمت ہونی چاہیے، لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ پاکستان کو کرارا جواب دیں۔‘ مدھوسودن کے مطابق یو این ایس سی آج عام شہریوں کی سکیورٹی پر بحث کر رہی ہے، جبکہ انہیں سب سے زیادہ خطرہ دہشت گردی سے ہے۔ انہوں نے دوٹوک کہا کہ ’پاکستان چاہے جو بھی بیان بازی کرے، جموں وکشمیر اور لداخ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔‘ ہندوستان نے کہا کہ وہ پاکستان سمیت اپنے سبھی پڑوسیوں سے دوستانہ رشتے چاہتا ہے اور آپسی تنازع کے سبھی معاملوں کا پرامن ماحول میں حل تلاش کرنے کو تیار ہے۔ اس نے حالانکہ واضح کیا کہ بامعنی بات چیت کیلئے دہشت گردی سے پاک ماحول قائم کرنا بے حد ضروری ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS