ٹی-20 میں 16 سال بعد نصف سنچری بنا کر اچھا لگا:دنیش کارتک

0

راجکوٹ (یو این آئی) : راجکوٹ میں دنیش کارتک نے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں 16 سال قبل ڈیبیو کرنے کے بعداپنی پہلی نصف سنچری بنائی۔کارتک کا وہ ڈیبیو میچ ہندوستان کا پہلا ٹی20 انٹرنیشنل میچ تھا اور وہ ایک مختلف نسل کے ساتھ کھیل رہے تھے ۔ اس میچ میں مخالف ٹیم کے کپتان رہے گریم اسمتھ جمعہ کے میچ میں کمنٹری کر رہے تھے ۔ تاہم اتنے لمبے کیریئر میں کارتک کو صرف 34 ٹی20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ 2010 سے 2017 کے درمیان سات برسوں میں انہوں نے ہندوستان کے لیے ایک بھی ٹی20 انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا تھا۔ہندوستانی ٹیم سے ان کی جلاوطنی کی بڑی وجہ یہ تھی کہ کارتک اس عرصے میں مہندر سنگھ دھونی کے بعد ٹیم کے دوسرے وکٹ کیپر تھے اور یہ خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ایک ماہر بلے باز کے طور پر ٹیم میں کھیلنے کے لیے فٹ نہیں ہیں۔ تاہم اب یہ فارمیٹ بدل گیا ہے اور سپر اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کے لیے موقع ہی موقع ہے ۔ پچھلے کچھ مہینوں میں، کارتک ایسے ہی ایک سپر اسپیشلسٹ کے طور پر فنشر کے کردار میں ابھرے ہیں۔ آئی پی ایل 2022 کے آغاز سے ہی وہ اس سطح پر بیٹنگ کر رہے ہیں کہ ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کو انہیں الیون میں جگہ دینی ہی پڑی۔ہندوستان اننگ کے آخری پانچ اووروں میں ان کا استعمال کرنا چاہتا تھا۔ چنانچہ سیریز کے دوسرے میچ میں جب 13ویں اوور میں چوتھا وکٹ گرا تو اکشر پٹیل ان سے پہلے بیٹنگ کرنے آئے ۔ یہ حکمت عملی ناکام رہی اور اکشر نے 10 رنز بنانے کے لیے 11 گیندوں کا سامنا کیا۔راجکوٹ میں بھی ہندوستان نے 13ویں اوور میں چوتھا وکٹ گنوایا لیکن پچ حرکت کررہی تھی۔ سست پچ کی وجہ سے گیند بلے پر ٹھیک سے نہیں آرہی تھی اور ڈبل باؤنس بھی مل رہا تھا۔ نویں اوور میں انرک نورتجے کی پہلی گیند ہاردک پانڈیا کے بلے کے نیچے سے نکل گئی جبکہ پانچویں گیند رشبھ پنت کے دستانے میں لگی۔ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہندوستان نے اکشر کو نہیں بلکہ کارتک کو ہی نمبر چھ پر بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ ہاردک نے ان سے کہا کہ وہ شروع میں اپنا وقت نکالیں کیونکہ ایک بار سیٹ ہونے کے بعد رنز بنانا آسان ہوتا ہے ۔ کارتک نے چار گیندوں کے بعد اپنا کھاتہ کھولا اور ایک وقت میں آٹھ گیندوں پر چھ رن پرکھیل رہے تھے ۔ تاہم اس دوران انہوں نے حالات کا جائزہ لیا۔16ویں اوور میں ٹیمبا باوما نے نورتجے کو بولنگ میں واپس بلایا۔ تب تک کارتک سیٹ ہو چکے تھے اور اب اٹیک کرنے کاوقت تھا۔ چہل قدمی کرتے ہوئے انہوں نے مڈ آف کے اوپر سے چوکالگایا۔ دو گیندوں کے بعد، انہوں نے ایک کٹ کی مدد سے پوائنٹ کی سمت میں ایک اور باؤنڈری لگائی۔دوسرے سرے پر، انہوں نے کیشو مہاراج کے خلاف سوئپ، ڈرائیو اور ریورس پل پر مزید تین چوکے لگائے ۔ مہاراج نے بعد میں کہا، “وہ عجیب و غریب علاقوں میں رن بناتے ہیں۔ اس سے ان کے خلاف گیندبازی کرنا مشکل ہے ۔”

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS