نجیب جنگ نے غالب کے کلام کا کس زبان میں ترجمہ کیا؟

0

نئی دہلی،(یو این آئی) دہلی کے سابق لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے سنیچر کو کہا کہ مشہور شاعر غالب کی تخلیقات کو قارئین کے سامنے لانا ایک خواب تھا جنہوں نے ان کی غزلیں پڑھیں، ان کی لے پسند کی لیکن الفاظ کی حدود کی وجہ سے اس کا مکمل لطف نہ لے سکے اور اسی مقصد سے انہوں نے غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔
مسٹر جنگ نے ’دیوان غالب: سریرے خامہ‘کتاب مرتب کی ہے جس میں غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ اس سے مرزا غالب کی شاعری ان لوگوں کے لئے آسان اور سمجھنے لائق بن گئی ہے جو اس اصل اسکرپٹ میں پڑھنے سے قاصر ہیں۔کتاب کی اشاعت ریختہ بکس کے ذریعہ کی گئی ہے۔ دہلی اردو اکادمی کے سابق نائب صدر پروفیسر خالد محمود اور ریختہ فاونڈیشن کے سنجیو صراف نے یہاں کتاب کا اجراکیا۔
مسٹر جنگ نے کہاکہ ’غالب کی تخلیقات کو ان قارئین کے سامنے لاناایک خواب تھا جنہوں نے ان کی غزلیں سنیں، ان کی لے کو پسند کیا لیکن اصتلاحات میں حدود کی وجہ سے اس کی خوبصورتی، تصوف، دولت و علامت کا مکمل ذائقہ نہیں ملا۔میں پچاس برس تک اس خواب کے ساتھ رہا اور آج امید کرتا ہوں کہ یہ کام انہیں ان قارئین کے قریب لائے گا جو انہیں مزید جاننے کے لئے ترس رہے ہیں۔ ایک طرح سے یہ گزشتہ ایک دہائی میں ریختہ کی طرف سے کئے جارہے عظیم کاموں کی توسیع ہے۔
مسٹر صراف نے مسٹر جنگ کے ادب کے جذبہ، ان کی جذباتی گہرائی اور جمالیاتی حساسیت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ غالب کو خاص طورپر اردو شاعری کی دنیا میں ادبی وراثت میں سرفہرست رکھا گیا ہے۔ انہوں نے غالب کے چاہنے والوں کے ساتھ ساتھ غالب کی شاعری کو بہتر طریقہ سے سمجھنے کے خواہشمند لوگوں کے لئے کتاب کا ہونا ضروری قرار دیا۔ مسٹر صراف نے بتایا کہ اس کتاب سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی ریختہ فاونڈیشن کو عطیہ کی جائے گی تاکہ ادب اور زبان کے تحفظ اور فروغ کے مشن کو سپورٹ کیا جاسکے۔
شاعر، مصنف اور دہلی اردو اکادمی کے سابق صدر پروفیسر خالد محمود نے کہاکہ غالب اور ان کے جذبات کو سمجھنا آسان نہیں ہے لیکن غالب کے لئے لگن اور محبت ہے کہ نجیب جنگ نے ہر الفاظ کی گہری تفہیم میں غوطہ لگایا۔انہوں نے کہاکہ جنگ نے غالب کی شاعری کی تہوں کا پتہ لگانے کے لئے ہندستانی تاریخ اور روایتی اردو شاعری کا گہرا مطالعہ کیا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ کتاب نجیب جنگ اور غالب کے درمیان بات چیت کی نمائندگی کرتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS