نئے کشمیر میں نہ فوجی جوان محفوظ اورنہ عام لوگ: محبوبہ مفتی

0
نئے کشمیر میں نہ فوجی جوان محفوظ اورنہ عام لوگ: محبوبہ مفتی
نئے کشمیر میں نہ فوجی جوان محفوظ اورنہ عام لوگ: محبوبہ مفتی

سری نگر (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پونچھ میں پر اسرار طور پر مرنے والے تین افراد کے اہلخانہ کو پچاس پچاس لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پونچھ میں جن تین افراد کی موت واقع ہوئی، اس سلسلے میں انکوائری مکمل ہونے تک ان کے اہلخانہ کو پچاس پچاس لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جانے چاہئے اور جو اسپتال میں ہیں، ان کو پانچ پانچ لاکھ روپے معاوضہ دئے جانے چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے کشمیر میں فوجی جوان محفوظ ہے نہ عام لوگ محفوظ ہیں۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ جب تک انکوائری مکمل ہوجائے تب تک پونچھ میں پر اسرار طور پر مرنے والوں کے اہلخانہ کو پچاس پچاس لاکھ روپے معاوضہ دیا جانا چاہئے کیونکہ یہ کافی غریب لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو اسپتال میں زیر علاج ہیں ان کو پانچ پانچ لاکھ روپے معاوضہ دیا جانا چاہئے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم پونچھ میں سیکورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اس واقعے (سیکورٹی فورسز پر حملے) کی مذمت کرتا ہے کیونکہ یہ بھی کسی گھر کے بچے ہوتے ہیں اور روزی روٹی کمانے کے لئے نکلتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ راجوری اور پونچھ ایک ایسا علاقہ ہے جس نے کبھی ملی ٹنسی کا ساتھ نہیں دیا ہے اس علاقے کے لوگ بہت امن پسند ہیں۔موصوف صدر نے کہا کہ گزشتہ دو تین برسوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہاں ملی ٹنسی ہے حالانکہ مقامی لوگ اس میں ملوث نہیں ہیں جتنے بھی (ملی ٹنٹ) مارے گئے وہ سب غیر مقامی تھے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ جموں وکشمیر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ راجوری پونچھ میں گزشتہ تین برسوں سے جوان سے لے کر فوج کے اعلیٰ افسران جاں بحق ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کیسا خوشحال کشمیر ہے جہاں فوجی جوان محفوظ ہیں نہ عام لوگ محفوظ ہیں۔
دریں اثناجموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے جہاں جمعرات کی سہ پہر ملی ٹنٹوں کے دو فوجی گاڑیوں پر حملہ میں 4 فوجی جوان جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے تھے، وہاں ہفتے کو تیسرے روز بھی وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے۔

مزید پڑھیں: بنگال میں ماب لنچنگ کا سنسنی خیز واقعہ، گائے چوری کے الزام میں 2 افراد کا قتل

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کی تلاش کے لئے علاقے میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ وہاں چھپے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اور سنیفر کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ محاصرے کو سنگین تر کرنے کے لئے فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے۔ادھر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم نے جمعہ کے روز جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے میں جائے انکاؤنٹر کا دورہ کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS