نئی دہلی: نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے بات کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات نہ ہوئے تو نتیجہ غزہ اور فلسطین جیسا ہوگا۔ غزہ کی پٹی میں اس وقت اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے جس میں اب تک 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
برسوں سے جاری تنازعات کو حل کرنے کے لیے پاکستان سے بات نہ کرنے پر نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک بات چیت شروع نہیں ہوتی، “ہمارا بھی غزہ جیسا حشر ہو سکتا ہے۔” میڈیا سے بات کرتے ہوئے، سری نگر کے رکن پارلیمنٹ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کے بارے میں بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا “ہم اپنے دوست بدل سکتے ہیں، لیکن اپنے پڑوسیوں کو نہیں۔”
فاروق عبداللہ نے کہا “وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے اور معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، بات چیت کہاں ہے…؟ نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم بننے جا رہے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں “ہم (بھارت کے ساتھ) بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ ہم بات کرنے کو تیار نہیں؟
مزید پڑھیں: سوامی پرساد موریہ کے بیان کو سماج وادی پارٹی نے ذاتی بیان قرار دیا
ان کا کہنا تھا ’’اگر ہم نے بات چیت کے ذریعے کوئی حل نہیں نکالا تو ہمارا بھی وہی حشر ہوگا جو غزہ اور فلسطین کا ہوگا، جس پر اسرائیل بمباری کررہا ہے‘‘۔