ایک طرح کا ٹیکس سسٹم ہوگا تو اس سے کم از کم 150 کروڑ روپے کی بچت ہوگی: امت شاہ

0

میونسپل کارپوریشن کے انضمام کا فیصلہ وقت کی ضرورت
نئی دہلی ( یو این آئی ) : وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے انضمام کے فیصلے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی راجدھانی ہونے کے ناطے دہلی کی حکومت سے دنیا میں ملک کی شبیہ بنتی ہے ، اس لیے یہاں کی بدنظامی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ مسٹر شاہ نے بدھ کو یہاں لوک سبھا میں دہلی میونسپل کارپوریشن ترمیمی بل2022 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت پر دارالحکومت کے باشندوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پانچویں مالیاتی کمیشن نے دہلی کی تین میونسپل کارپوریشنوں کو40 ہزار561 کروڑ روپے دینے کی سفارش کی تھی، لیکن دہلی حکومت نے 7 ہزار کروڑ روپے سے کم دیے ۔ اس کے باوجود دہلی کی تین میونسپل کارپوریشنوں نے اچھا کام کیا اور ان کا صرف11 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا۔ اگر31 ہزار کروڑ روپے کی بقایا رقم موصول ہوتی تو دہلی کے لوگوں کو20 ہزار کروڑ روپے کا سرپلس مل جاتا اور لوگوں کو نئی سہولتیں ملتی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی کے میونسپل کارپوریشنوں نے آمدنی بڑھانے کے لیے دہلی حکومت کو کئی تجاویز بھیجیں، لیکن دہلی حکومت نے یا تو اسے مسترد کر دیا یا کوئی جواب نہیں دیا۔ میونسپل کارپوریشن کیسے چلا؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ دہلی کے لوگ بی جے پی کے خلاف ہو جائیں؟ انہوں نے کہا کہ جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے ایسے کارناموں کو زیادہ دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا۔ دہلی حکومت کہتی ہے کہ30 ہزار کروڑ کا شارٹ فال ہے ، پھر اشتہارات کے لیے پیسہ کہاں سے آتا ہے ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کیڈر کو غیر آئینی طریقے سے فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔بی جے پی ایسی سیاست نہیں کرتی۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ہم سیاست کر رہے ہیں اور وفاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، لیکن ہم وفاقی ڈھانچہ کو تباہ نہیں کر رہے ۔ دہلی کے تین میونسپل کارپوریشنوں کے انضمام کی وجوہات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین میئر، تین کمشنر، تین ہیڈکوارٹر کے بجائے ایک میئر، ایک کمشنر اور ایک ہیڈ کوارٹر ہوگا۔ ایک طرح کا ٹیکس سسٹم ہوگا اور اس سے کم از کم ایک سو پچاس کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں تبدیلی کا صحیح وقت انتخابات سے عین قبل ہے کیونکہ منتخب عوامی نمائندوں کی مدت ملازمت سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور پوری دنیا یہاں کے شہری نظام کو دیکھتی ہے ۔ دنیا میں ہندوستان کی شبیہ متاثر ہونے پر ہندوستانی حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔ انہوں نے کہا کہ تینوں کارپوریشنوں کے انضمام کے بعد دوبارہ حد بندی کے بعد یہاں کی سیٹیں 272 سے کم ہو کر 250 رہ جائیں گی۔انہوں نے بی جے پی پر ڈرانے کا الزام لگاتے ہوئے پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈرنے والے لوگ نہیں ہیں ۔ الیکشن جیتنے کے لیے لڑتے ہیں اور مانتے ہیں کہ ہار جیت ہوتی ہے ۔ لیکن جن کو عوام میں اپنی حمایت کا بھروسہ ہے وہ خوفزدہ کیوں ہیں۔ اگر عوام نے ان کا ساتھ دیا تو وہ بعد میں بھی حمایت کرے گی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انضمام کے بعد انتخابات ہوں گے اور جو جیتے وہی میونسپل کارپوریشن کی حکمرانی چلائے ۔ ڈرنے کی کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ نہ انا کی بات ہے اور نہ ہی کمی کی بات ہے ۔ جمہوریت میں عوام کا فیصلہ سب کو ماننا پڑتا ہے ۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان کی ترمیمی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS