اسرائیلی فوج غزہ میں داخل ہوئی تو اسے بھاری نقصان پہنچے گا:سابق اسرائیلی کمانڈر

0

تل ابیب، (یو این آئی)اسرائیلی فوج میں ریزرو افسران کے انچارج ملٹری انسپکٹر کے طور پر کام کرنے والے ریٹائرڈ میجر جنرل اتزاک برک نے کہا کہ اگر فوج زمینی راستے سے غزہ میں داخل ہوئی تو بہت زیادہ جانی نقصان ہوگا۔
اسرائیل کے سرکاری ٹیلی ویژن کے اے این سے بات کرتے ہوئے برک نے کہا کہ میں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو مشورہ دیا کہ وہ زمینی کارروائی کا انتظار کریں کیونکہ فوج ابھی تیار نہیں ہے۔
اسرائیلی فوج کی زمینی مداخلت کے بارے میں کافی عرصہ پہلے علم ہونے کے باعث غزہ کے مزاحمتی گروہوں نے دفاعی تیاریاں کر رکھی ہیں ” اپنے بیان کے ساتھ برک نے خبردار کیا کہ اسرائیلی افواج کو”اینٹی ٹینک ہتھیاروں، بارودی سرنگوں اور بوبی ٹریپس” کا سامنا کرنا پڑے گا۔
برک نے کہا، “اگر اسرائیلی فوج غزہ میں داخل ہوتی ہے تو اسے بہت زیادہ جانی نقصان پہنچے گا اور اس کی طاقت میں شدید کمی واقع ہو جائے گی۔”
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جب اسرائیلی افواج غزہ میں داخل ہوئیں تو ان کا سب سے اہم کام “حماس اور اسلامی جہاد کے ارکان کو سرنگوں میں تباہ کرنا تھا”، برک نے کہا، “اس میں بہت طویل عرصہ لگے گا، شاید مہینوں لگ جائیں۔”
برک نے پیش گوئی کی کہ اسرائیلی فوج اس طویل عرصے میں بھی فلسطینی مزاحمتی گروپوں کو “مکمل طور پر تباہ نہیں کر سکے گی” اور کہا کہ “اس صورت حال کو حماس کے لیے ایک عظیم فتح کے طور پر دیکھا جائے گا۔”
برک نے یہ بھی خبردار کیا کہ غزہ میں مداخلت “علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے” اور کہا کہ “فضائی حملہ جاری رہنا چاہیے” اور “محاصرہ چند ماہ تک جاری رہنا چاہیے”۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS