اگر میاں مسلمان 3 دن تک گوہاٹی میں کام نہیں کریں گے تو قبرستان بن جائے گا: بدرالدین اجمل

0

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما اور اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل کے درمیان میا مسلمانوں کو لے کر لفظی جنگ جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے کہا تھا کہ مجھے میاں مسلمانوں سے ووٹ کی امید نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اس بیان پر رکن پارلیمان بدرالدین اجمل نے کہا کہ اگر میاں مسلمان 3 دن تک گوہاٹی میں کام نہیں کریں گے تو یہ قبرستان بن جائے گا۔

میاں مسلمانوں کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے آسام کے سی ایم ہمنت بسوا سرما نے کہا تھا کہ اگر ہم اپنی ریاست کے مسلمانوں کی بات کریں تو یہاں ہمارے ساتھ تعلقات صرف ووٹوں تک ہی محدود ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بعد میں اسکول یا کالج نہیں پہنچ پاتے۔ ہماری توجہ آسام کے مقامی مسلمانوں کی ترقی پر ہے۔ میں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں سے ووٹ کی امید نہیں رکھتا، میں آسام کے مقامی مسلمانوں سے ان کی توقع رکھتا ہوں۔ بہت افسوس کی بات ہے کہ تمام میڈیکل کالجوں میں بھی میاں مسلمانوں کی تعداد ہمارے مقامی نوجوانوں سے زیادہ ہے۔ اب میں نے ان کالجوں میں جانا بہت چھوڑ دیا ہے۔

اس دوران آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (AIUDF) کے سربراہ بدرالدین اجمل نے ہمنت بسوا سرما کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام میاں مسلمان آسام کی دارالحکومت گوہاٹی میں کام نہیں کریں گے تو پورا شہر ویران ہو جائے گا۔ تین دن تک کام نہیں، اگر اس وقت تک گوہاٹی میں کام نہیں کیا گیا تو پورا شہر قبرستان بن جائے گا۔

مزید پڑھیں: نیپال میں تباہ کن زلزلے سے 136 افراد ہلاک، وزیر اعظم مودی نے دکھ کا اظہار کیا

واضح ہو کہ وزیر اعلی بننے سے پہلے آسام حکومت میں وزیر رہتے ہوئے ہمنت بسوا شرما نے کہا تھا کہ ‘میاں مسلمان’ ہمیں ووٹ نہیں دیتے۔ یہ میں اپنے تجربے سے کہہ رہا ہوں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS