۔۔۔۔ میں نے جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہوں: دانش علی

0

نئی دہلی: اترپردیش کے امروہہ سے بی ایس پی کے رکن پارلیمان کنور دانش علی کو انکی پارٹی بہوجن سماج نے باہر کر دیا ہے اور ان کے اوپر پارٹی کے نظریے سے الگ ہوکر کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جس کے بعد ہفتے کی شام دانش علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج تقریباً 4.30 بجے مجھے اطلاع ملی کہ مجھے پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے بہوجن سماج پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس پر میں صرف اتنا کہوں گا کہ میں بہن مایاوتی جی کا شکر گزار رہوں گا کہ انہوں نے مجھے بی ایس پی کا ٹکٹ دے کر لوک سبھا کا رکن بننے میں مدد کی۔ بہن نے مجھے لوک سبھا میں بی ایس پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی بنایا۔ میں نے ہمیشہ ان کی بے پناہ محبت اور حمایت حاصل کی ہے۔ ان کا آج کا فیصلہ یقیناً افسوس ناک ہے۔

دانش علی نے کہا کہ میں نے اپنی پوری محنت اور لگن سے بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی اور کبھی کسی قسم کا پارٹی مخالف کام نہیں کیا۔ امروہہ کے لوگ اس کے گواہ ہیں۔ میں نے یقینی طور پر بی جے پی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی مخالفت کی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔ میں نے چند سرمایہ داروں کی جانب سے سرکاری املاک کی لوٹ مار کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور کرتا رہوں گا کیونکہ یہی حقیقی عوامی جدوجہد ہے۔ اگر ایسا کرنا جرم ہے تو میں نے جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہوں۔ میں امروہہ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں ہمیشہ آپ کی خدمت میں حاضر رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: اکبرالدین اویسی نے اللہ کے نام پر حلف لیا

یہ بھی پڑھیں: عدالت کی مداخلت کے بعد ہوا محل کے ایم ایل اے بال مکند اچاریہ کے خلاف مقدمہ درج

دانش علی نے کہا کہ جس دن سے میں رکن اسمبلی منتخب ہوا، عوامی مفادات اور پارٹی کے نظریے کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے پارلیمنٹ کے اندر اس ملک کے استحصال زدہ سماج، کسانوں اور عوام کی آواز بننے کے لیے کام کیا ہے۔ پسماندہ طبقات کا کام کیا۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ سب پارٹی مخالف ہے یا نہیں۔ جہاں بھی کوئی ناانصافی ہوئی میں نے اس کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھائی اور کرتا رہوں گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS