گورنر بننے کے بعد پہلی مرتبہ بہرائچ آمد پر شایانہ شان خیرمقدم
بہرائچ (ایس این بی) کیرالہ کے گورنر عارف محمد خاں کا گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ بہرائچ آمد پر آج ہفتہ کو شایان شان خیرمقدم کیا گیا۔ عارف محمد خاں صبح مدھیہ پردیش سے بذریعہ ٹرین لکھنؤ(چارباغ ریلوے اسٹیشن) پہنچے اور وہاں سے سیتاپور روڈ واقع شیعہ کالج پہنچے جہاں ایک پروگرام میں شرکت کے بعد بذریعہ سڑک بہرائچ کے لیے روانہ ہوئے۔ کیرالہ کے گورنر کا قافلہ جب گھاگھرا گھاٹ پہنچا تو ان کے سیکڑوں حامیوں نے انہیں ہار پھول سے لاد دیا۔ اس موقع پر اپنے ہردلعزیز رہنما کو اپنے درمیان پاکر ان کے حامیوں میں زبردست جوش و خروش تھا۔ گھاگھرا گھاٹ سے عارف محمد خاں کا قافلہ جب قیصرگنج پہنچا تو موضع گڑھی میں ضلع پنچایت کے نمائندہ اجیت کمار سنگھ کی قیادت میں ان کا پرتپاک خیرمقدم ہوا۔ کیرالہ کے گورنر کو خوش آمدید کہنے کے لیے سیکڑوں افراد موضع گڑھی میں موجود تھے۔
اس موقع پر انھوں نے کہا کہ وہ اپنے گھر آئے ہیں اور اپنوں کے درمیان پاکر بہت خوش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قیصرگنج کے عوام نے ہمیشہ پیار دیا ہے جسے وہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ عارف محمد خاں نے ہاتھ اٹھاکر اپنے حامیوں کے خیرمقدم کا جواب دیا۔ اس موقع پر عارف محمد خاں کے صاحبزادے مصطفی عارف خان بھی موجود تھے جو پہلے سے ہی بہرائچ آگئے تھے۔ اس موقع پر ضلع پنچایت کے سابق صدر وجے کمار سنگھ، گورو ورما، بادشاہ سنگھ، اجیت سنگھ، سنجے سنگھ اور اشوک سنگھ سے کیرالہ کے گورنر نے خصوصیت کے ساتھ ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ موضع گڑھی سے عارف محمد خاں کا قافلہ جب بہرائچ کے لیے روانہ ہوا تو مدنی انٹرکالج کے منیجر حاجی رئیس نے رام لیلا میدان کے پاس واقع اپنے ادارہ پر اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ ان کا خیرمقدم کیا اور ہار پھول سے لاد دیا۔ یہاں عارف محمد خاں کے قافلے پر گل پاشی بھی کی گئی۔ مدنی انٹرکالج میں پربھات سنگھ، نیرج شریواستو، سندیپ سنگھ بسین، مہاتما سنگھ، میلیندر سنگھ، منوج سنگھ، ونے کمار سنگھ، پرویش چودھری اور ارشد رئیس وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔
قیصرگنج سے روانہ ہوکر عارف محمد خاں شام تقریباً 5 بجے بہرائچ پہنچے جہاں شب میں تقریباً 8 بجے ان کے اعزاز میں وسیع پیمانے پر محلہ صوفی پورا واقع راج سنگھ کے مکان پر دعوت کا اہتمام کیا گیا جہاں ممبر اسمبلی سریشور سنگھ، راج سنگھ، عبدالرحمان بچے بھارتی، سابق چیئرمین حاجی ریحان، ممبر اسمبلی انوپما جیسوال، بیوپار منڈل کے صدر کل بھوشن اروڑا وغیرہ نے ان کا خیرمقدم کیا۔اس موقع پر ہندوویوا واہنی کے ریاستی نائب صدر راج دیوسنگھ،بلاک پرمکھ ستیہ دیو سنگھ،ضلع پنچایت ممبران امریندر سنگھ، جتیندر پرتاپ سنگھ جیتو، بھنگا اسٹیٹ کے راج کمار، دیوش سنگھ، یوگیش کالیا ایڈووکیٹ، نوتن اگروال، محمد سلیم صدیقی، سنجے مشرا، عزیز مرزا، راہل رائے کے علاوہ بھاجپا ضلع صدر شیام کرن ٹھیکریوال، عوامی نمائندے،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات و معززین شہر کثیر تعداد میں موجود تھے۔اس سے قبل بہرائچ سے سیکڑوں گاڑیوں پر مشتمل قافلہ عارف محمد خاں کے خیرمقدم کے لیے گھاگھرا گھاٹ پہنچا تھا جہاں سے قافلہ کی شکل میں انہیں لے کر بہرائچ پہنچا۔ قافلہ میں عارف محمد خاں کے حامی کثیر تعداد میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ بہرائچ عارف محمد خاں کا میدان عمل ہے اور 1984، 1989 اور 1999 میں وہ بہرائچ سے پارلیمنٹ کے ممبر منتخب ہوچکے ہیں۔ آج بھی ان کے حامیوں کی کثیر تعداد بہرائچ میں موجود ہے۔عارف محمد خاں کل 7 مارچ کو اپنی رہائش گاہ گولوا باغ اور بدھاریزارٹ پر بہرائچ کے شہریوں اور اپنے ہمدردوں سے ملاقات کریں گے اور شام کو اسٹیشن کلب پر ایک بھوج پروگرام میں بھی شامل ہوں گے۔ عارف محمد خان کا بہرائچ دورہ یقینی طور پر غیر سیاسی دورہ ہے کیونکہ اب وہ جس آئینی عہدہ پر ہیں وہاں سے سیاست ممکن نہیں۔ عارف محمد خاں کی حمایت میں نعرے بازی کررہے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کچھ مجبوریاں ہوتی ہیں، کچھ قدریں ہوتی ہیں جن پر مجھے عمل کرنا ہے۔ آپ سب میرے پریوار کے ہیں لیکن نعرہ نہ لگائیں کیونکہ اب میں سیاست میں نہیں ہوں۔ کیرالہ کے گورنر 8 مارچ کو بہرائچ سے روانہ ہوکر سیتاپور پہنچیں گے جہاں محمودآباد میں اردو کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS