ہے منور نور سے روضہ مرے سرکار کا لمحہ لمحہ منتظر ہوں میں بھی اک دیدار کا

0

ہے منور نور سے روضہ مرے سرکار کا
لمحہ لمحہ منتظر ہوں میں بھی اک دیدار کا
ورد رکھ تو اسم اعظم احمد مختار کا
دو جہاں میں چل رہا ہے سکہ اس سرکار کا
یا علیؓ مولیٰ علیؓ شیر خدا جان رسولؐ
اک نگاہ لُطف آقا شور ہے اغیار کا
تھام کر روضہ کی جالی ایک دیوانہ کہے
کام دیوانہ کرے گا اب ترے ہشیار کا
فخر اس پر ہوں میں اس در کے غلاموں کا غلام
صدقہ بٹتا ہے جہاں پر سیدِ ابرار کا
شان و شوکت خیر و برکت ہے وہیں پر بس ضیاءؔ
ذکر ہوتا ہے جہاں پر احمد مختار کا
ضیاءؔ قادری اجمیری، حیدرآباد

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS