جے پور میں خاتون ٹیچر کو زندہ جلا دیا گیا،پولیس موقع پر نہیں پہنچی،لوگ ویڈیو بناتے رہے

0

جے پور(ایجنسیاں) : راجستھان میں ایک خاتون ٹیچر کو کچھ لوگوں نے زندہ جلا دیا۔ تقریباً 7 دن پہلے پیش آنے والے اس واقعے کی ویڈیو آج منظر عام پر آئی ہے۔ یہ ہولناک معاملہ ریاست کے کسی دور دراز علاقے کا نہیں بلکہ دارالحکومت جے پور کا ہے۔ اس عورت کا قصور اتنا تھا کہ وہ ملزم سے وہ رقم مانگ رہی تھی جو اس نے انہیں کافی عرصہ پہلے قرض دی تھی۔ بری طرح جھلس جانے والی ٹیچر منگل کی دیر رات ایس ایم ایس اسپتال میں دم توڑ گئی۔انسانیت کو شرما دینے والا یہ واقعہ 10 اگست کو جے پور سے 80 کلومیٹر دور رائسر گاؤں کا ہے۔ صبح 8بجے وینا میموریل اسکول کی ٹیچر انیتا ریگر (32) اپنے بیٹے راجویر (6) کے ساتھ ریگرون کے علاقے میں اسکول جارہی تھی۔ اس دوران کچھ شرپسندوں نے اسے گھیر لیا اور حملہ کر دیا۔ انیتا خود کو بچانے کے لیے قریب ہی کالو رام ریگر کے گھر میں گھس گئی۔اس نے 100 نمبر اور تھانہ رائسر کو اطلاع دی تاہم پولیس موقع پر نہیں پہنچی۔ اس کے بعد ملزمان نے انیتا کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ خاتون چیختی رہی، لیکن لوگ ویڈیو بناتے رہے۔ الزام ہے کہ کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی خاتون کا شوہر تاراچند اپنے اہل خانہ کے ساتھ موقع پر پہنچ گیا۔ 70 فیصد جھلس جانے والی انیتا کو جموارم گڑھ کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سے اسے ایس ایم ایس اسپتال، جے پور کے برن وارڈ میں ریفر کیا گیا۔ یہاں وہ تقریباً سات دن تک موت سے لڑتی رہی لیکن منگل کی رات اس کی موت ہوگئی۔معلومات کے مطابق متوفی خاتون انیتا نے ملزم کو ڈھائی لاکھ روپے دیے تھے۔ جب خاتون بار بار ان سے رقم کا مطالبہ کرتی تھی تو یہ لوگ اسے گالی گلوچ اور مار پیٹ کرتے تھے۔اس سلسلے میں 7 مئی کو انیتا نے رائسر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ الزام ہے کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس سے شرپسندوں کے حوصلے بلند ہوگئے۔انیتا، جسے تقریباً سات دنوں تک ایس ایم ایس کے ذریعے داخل کرایا گیا، اس نے اپنے شوہر کو پورے واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ واقعہ کے دن انیتا اپنے بیٹے کے ساتھ تھی۔ وہ بہت خوفزدہ ہے۔تاراچند نے بتایا کہ گاؤں کے گوکل، آنندی، رام کرن، بابولال، پرہلاد ریگر (وارڈ پنچ)، مول چند، سریش چند، سلوچنا، سرسوتی، وملا نے پٹرول چھڑک کر آگ لگائی ہے۔ اس کی بیوی نے لوگوں سے اس کی جان بچانے کی التجا کی لیکن شرپسندوں کے خوف سے کسی نے انیتا کی مدد نہیں کی۔اس واقعہ کے بعد تاراچند نے 12 اگست کو جے پور میں پولیس ہیڈکوارٹر میں ڈی جی پی سے بھی ملاقات کی۔ تاراچند نے رائسر کے ایس ایچ او، اے ایس آئی کابل سنگھ، پولیس اہلکار ونود گرجر پر شرپسندوں کو پناہ دینے اور ملی بھگت کا الزام لگایا۔بتایا جا رہا ہے کہ 10 اگست کو کالونی کے ایک شخص نے یہ ویڈیو بنایا تھا۔ جو 11 اگست کو متوفی انیتا کے بہنوئی کیلاش آیا تھا۔ جب پولیس نے منع کیا تو کیلاش نے ویڈیو کو کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیں گے۔ اس لیے ویڈیو کسی کے ساتھ شیئر نہیں کی۔ آخر کار خاتون کی موت کے بعد ویڈیو شیئر کر دی گئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS