کابل (ایجنسی) :سرکاری کمپنی کے سربراہ نے کہاہے کہ طالبان دیکھ بھال کیلئے ماہر عملہ نہ ہونے اور اسپیئر پارٹس تک بہت کم رسائی کی وجہ سے انہیں استعمال نہیں کر سکیں گےروس کی اسلحہ برآمد کرنے والی ایک سرکاری کمپنی کے سربراہ نے کہا ہےکہ طالبان نے 100 سے زیادہ روسی ساختہ ہیلی کاپٹروں کو قبضے میں لے لیا ہے ۔روسی سرکاری کمپنی کے سربراہ نے کہا ہےکہ طالبان دیکھ بھال کیلئے ماہر عملہ نہ ہونے اور اسپیئر پارٹس تک بہت کم رسائی کی وجہ سے انہیں استعمال نہیں کر سکیں گے۔افغان فوج کو زیر کرنے کے بعد طالبان نے اسلحے اور گاڑیوں کے بڑے ذخیرے پر بھی قبضہ کر لیا ہے جس میں کم از کم 100 ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ میں بتا گیا ہے کہ یہ روسی ساختہ ہیلی کاپٹر امریکا نے افغان مسلح افواج کے لیے خریدے تھے کیونکہ یہ نسبتاً سستے ہیں جب کہ انہیں امریکی ساختہ UH-60 بلیک ہاکس کی نسبت اُڑانا بھی آسان ہے۔انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق روسی سرکاری کمپنی روسوبورون ایکسپورٹر کے سربراہ الیگزینڈر میخیونے کہا کہ افغانستان میں ہیلی کاپٹروں کا بیڑا بڑا ہے جس میں مختلف قسم کے 100 سے زیادہ Mi-17 ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یقیناً اس بیڑے کو مرمت ، دیکھ بھال اور اسپیئر پارٹس کی فراہمی درکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیڑے کا ایک بڑا حصہ پہلے ہی گراؤنڈ کیا جا چکا ہے۔خیال رہے کہ روسی سرکاری کمپنی کے سربراہ کی جانب سے افغانستان میں روسی ساختہ ہیلی کاپٹروں کی تعداد کا تخمینہ اس سے قبل رپورٹ شدہ تعداد سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
افغانستان کی تعمیر نو کے امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل (سگار) کی جولائی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغان فوج کے پاس 56 ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر تھے جن میں سے صرف 32 قابل استعمال تھے۔افغانستان میں موجود ایم آئی 17 روس کے ایم آئی 8 ہیلی کاپٹر کا برآمدی ورژن ہے ، جو روس میں 2 پلانٹس کازان اور اُلان اُدے میں تیار کیے جاتے ہیں۔حقیقت میں اب ان میں سے کتنے ہیلی کاپٹر اُڑنے کی حالت میں ہیں یہ واضح نہیں ہے، تاہم اس ماہ کے شروع میں ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں طالبان جنگجوؤں کو ایم آئی 17 اُڑاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا لیکن ابھی تک طالبان کی جانب سے ان کے جنگی کارروائیوں میں استعمال کے آثار نہیں ملے ہیں۔
میخیو کا کہنا ہے کہ جیسے ہی سروسنگ اہلکار کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں روسی معیار کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر اُڑانے کے قابل نہیں رہتے۔15 اگست کو کابل پر طالبان کے کنٹرول کے وقت درجنوں افغان پائلٹ اپنے فوجی طیاروں کے ساتھ سرحد پار ازبکستان میں بھاگ گئے تھے۔
ازبکستان حکومت نے ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے 24 ہیلی کاپٹروں سمیت 46 افغان طیاروں کو وہاں اُتارا گیا ہے۔سیٹلائٹ تصاویر کا تجزیہ بتاتا ہےکہ ان میں 19 ایم آئی 17 اور 9 بلیک ہاکس ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔
طالبان کے پاس کے کتنے فوجی ہلی کاپٹر، روس کا دعوی کتنا سچا؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS