امت شاہ نے شہید انسپکٹر پرویز احمد کے رشتہ داروں سے ملاقات کی

0
image:ndtv.in/india-news

امت شاہ 370 ہٹنے کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر
نئی دہلی :(ایجنسی) وزیر داخلہ امت شاہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار جموں کشمیر کے دورے پر شری نگر پہنچے۔ وہاں پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ان کی رہنمائی کی۔ امت شاہ اپن دورے میں سب سے پہلے نوگام میں شہید انسپیکٹر کے گھر ان کے رشتہ دارں سے ملنے پہنچے۔ امت شاہ نے انسپکٹر پرویز احمد


کے گھر جاکر ان کے رشتہ داروں سے ملاقات کی۔ جن کو دہشت گروں نے قتل کردیا تھا۔ جون میں نماز پڑھنے کے لئے مسجد جارہے انسپیکٹر پرویز کو دہشت گردوں نے قتل کردیا تھا۔ جموں و کشمیر میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آج مرکزکے زیر کنٹرول علاقہ کے تین روزہ دورے پر سرینگر جا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وزیر داخلہ کا یہ پہلا دورہ کشمیر ہے۔سری نگر پہنچنے کے بعد وہ دوپہر 12.30 بجے انٹیگریٹڈ کمانڈ میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور منصوبوں پر بھی بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اجلاس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سیکورٹی فورسز اور پولیس کے اعلیٰ افسران اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں بھی شرکت کریں گی۔
اس کے بعد وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں و کشمیر یوتھ کلب کے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
شام میں مرکزی وزیر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سری نگر اور شارجہ کے درمیان بین الاقوامی پرواز سروس کا آغاز کریں گے۔ امت شاہ کے دورے سے قبل سری نگر سمیت پورے کشمیر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس اور مرکزی مسلح افواج کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سرینگر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے ٹو وہیلرز کو ضبط کرنا جاری رکھا ، حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا وزیر داخلہ کے دورے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں پولیس نے مختلف تھانوں میں سینکڑوں ٹو وہیلرز گاڑیوں کو ضبط کیا ہے۔
ایک سکیورٹی افسر نے بتایا کہ امت شاہ کے دورے کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں۔ پولیس کے مشورے کے مطابق امت شاہ کے دورہ کے دوران گپکار روڈ اور باؤلیورڈ کا ایک حصہ بند رہے گا۔
امت شاہ وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کے نفاذ میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیں گے۔ وہ کشمیر میں پنچایتی راج کے نمائندوں اور کچھ مرکزی دھارے کے سیاست دانوں سے بھی بات چیت کریں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ اکتوبر میں11 شہری، جن میں زیادہ تر مہاجر مزدور اور اقلیتیں تھے، ٹارگٹ حملوں میں مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں بھی تیز کر دی ہیں جس میں 18 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ اس ماہ فوج نے جموں و کشمیر میں اپنے 10 جوانوں کو بھی کھو دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS