پنجی، (پی ٹی آئی) :گوا کے ایک دائیں بازو گروپ نے منگل کو مسجدوں میں اذان کے لیے لاﺅڈاسپیکر کے استعمال کو روکنے کے سلسلے میں ایک انتظامی حکم کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہندو جن جاگرتی سمیتی (ایچ جے ایس) کے ایک وفد نے منگل کو شمالی گوا کے ضلع مجسٹریٹ مامو ہیگے سے ملاقات کی اور ایک میمورنڈم سونپا۔ ایچ جے ایس کے گوا کنوینر منوج سولنکی نے کہا کہ ہائی کورٹ کی گوا بنچ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ مارچ 2021 میں ورون پریولکر کے ذریعہ دائر ایک عرضی پر نوٹس لے، جس کے بعد شمالی گوا کے اڈیشنل کلکٹر نے اذان کے لئے لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے شمالی گوا کے اڈیشنل کلکٹر کو پریولکر کی شکایت کا حل نکالنے کی ہدایت دی ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اڈیشنل ضلع مجسٹریٹ نے پریولکر کی شکایت کو سننے کے بعد اور مسجدوں سے جواب مانگتے ہوئے مسجدوں کو متعلقہ اتھارٹیز کی پیشگی اجازت کے بغیر لاﺅڈ اسپیکر یا کسی دیگر آواز پھیلانے والے نظام کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت
دی تھی۔ پولیس کو مذکورہ مسجدوں پر مستقل نظر رکھنے اور مذکورہ حکم پر عمل درآمد یقینی بنانے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ ایچ جے ایس نے دعویٰ کیا کہ ان ہدایات کے باوجود یہ دیکھا گیا ہے کہ اذان کے لیے لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال کے ساتھ گوامیں مسجدوں سے شور کا مسئلہ جاری ہے۔ ایچ جے ایس نے کہا کہ ’مسجدوں سے اذان کی تیز آواز کے سبب ہر کوئی اپنے مذہب کی پرواہ کیے بغیر زور سے نماز سننے کو مجبور ہے۔ یہ مذہب کی آزادی نہیں ہے۔ اسی اصول کا استعمال کرتے ہوئے اگر دیگر سبھی مذاہب (پیروکار) اپنے اپنے مذہبی مقامات پر لاﺅڈ اسپیکر لگانے لگیں تو یہ بڑا مسئلہ ہوگا۔‘
اب گواکی مسجدوں میں لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال پر روک لگانے کا مطالبہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS