اعظم خان اور عبداللہ اعظم کی گرفتاری پرہائی کورٹ کی روک

0

نئی دہلی/ پریاگ راج، (ایجنسیاں) : الٰہ آباد ہائی کورٹ نے آج سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی اعظم خان اور ان کے بیٹے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔ دونوں کے خلاف رامپور کے عظیم نگر تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ ان پر رامپور نگر پالیکا کی صفائی مشین چوری کرنے کا الزام ہے۔ آج ہائی کورٹ میں اعظم خان اور عبداللہ اعظم کی دفاع میں وکیل عمران اللہ نے دلائل پیش کیں۔ بعد ازاں عدالت نے دونوں کی گرفتاری پر روک لگاتے ہوئے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
دراصل الٰہ آباد ہائی کورٹ میں اعظم خان کی گرفتاری پر روک اور ایف آئی آر رد کرنے کو لے کر عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کے بعد جسٹس سنیت کمار اور جسٹس سید وعظ میاں کی ڈویژن بنچ نے گرفتاری پر روک لگانے کا حکم صادر کیا۔اعظم خان پر الزام ہے کہ ان کے خلاف پہلے سے جو چوری کا کیس درج ہے، وہ سامان انھوں نے اپنی یونیورسٹی میں چھپا کر رکھا ہے۔ اس معاملے میں کچھ دن پہلے پولیس نے اعظم خان کے رکن اسمبلی بیٹے عبداللہ کے دو دوستوں انوار اور سالم کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ان کی نشاندہی پر جوہر یونیورسٹی میں چھاپہ ماری کی گئی۔ پھر یونیورسٹی احاطہ کی زمین میں دبی نگر پالیکا کی صفائی مشین، مدرسہ عالیہ سے چوری کی گئی ہزاروں کتابیں اور کئی الماری برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔دوسری طرف جمعہ کو پولیس نے رامپور نگر پالیکا پہنچ کر چوری سے جڑے معاملے میں ریکارڈ کھنگالے۔ تقریباً 2 گھنٹے تک پولیس کی یہ کارروائی جاری رہی۔ ساتھ ہی کئی ملازمین سے بھی پوچھ تاچھ کی۔ حالانکہ، پولیس کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کی جانچ میں کیا نکلا۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے مولانا جوہر یونیورسٹی میں یوپی سرکاری کارروائی کے خلاف اعظم خان کی طرف سے دائر درخواست سننے سے انکار کردیا ۔ سماعت کے دوران ، سپریم کورٹ نے اعظم خان سے الٰہ آباد ہائی کورٹ جانے کو کہا تھا۔ وکیل کپل سبل نے ایس سی میں اعظم خان کے خلاف رجسٹرڈ 3 نئے ایف آئی آر کیس کو رکھا تھا۔ اعظم خان نے درخواست میں میڈیکل کورس کی اجازت دینے کابھی مطالبہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS