ملک میں ہارٹ اٹیک کے معاملے کورونا وائرس کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں: مرکزی وزیر صحت

0

نئی دہلی: کورونا وائرس کے بعد گزشتہ 3 سالوں میں ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پہلے ہم 50 سے 55 سال کی عمر کے لوگوں میں حملے کا امکان دیکھتے تھے۔ اس سے قبل ان وجوہات میں ورزش کی کمی، ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول میں اضافہ اور ذیابیطس سمجھا جاتا تھا۔ لیکن آج کل 20 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کو نہ تو بلڈ پریشر ہے اور نہ ہی ذیابیطس، پھر بھی ہارٹ اٹیک جیسی بیماریاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا ہندوستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے ہارٹ اٹیک کے کیسز کا کورونا سے کوئی تعلق ہے؟ وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے اس کا جواب دیا ہے۔

گجرات کے بھاو نگر میں، مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے حال ہی میں ایک تحقیق کیا ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن لوگوں کو کووڈ تھا، ان لوگوں کو سخت محنت سے کچھ وقت کے لئے پرہیز کرنا چاہیے۔

منڈاویہ نے مزید کہا کہ جو لوگ پہلے شدید کووِڈ 19 انفیکشن کا شکار ہو چکے ہیں، انہیں ہارٹ اٹیک سے بچنے کے لیے کچھ احتیاط کرنی چاہیے۔ ایسے لوگوں کو ایک یا دو سال تک بہت زیادہ بھاگ دوڑ سے گریز کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: علی گڑھ میں والد نے چوراہے پر بیٹے کے فروخت کے لئے لگائی لاکھوں روپیے کی قیمت

ایک رپورٹ کے مطابق کووڈ 19 کے بعد دل کے مریضوں کی تعداد میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان میں زیادہ تر 30 سے ​​40 سال کی عمر کے نوجوان ہیں۔ دل کا دورہ پڑنے سے اچانک موت کی ویڈیوز کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ ایک شخص ڈانس کرتے یا جم کرتے ہوئے گر گیا اور مر گیا۔ موت کی وجہ حرکت قلب بند ہونا بتائی گئی۔ نوراتری کے دوران گجرات سے بھی حیران کن خبر آئی۔ گجرات میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈنڈیا کھیلتے ہوئے 10 افراد ہلاک ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS