زرعی قوانین کے خلاف انہیں کوئی مخالفت نظر نہیں آئی: یادو

0
Image: Business World

اجمیر:(یو این آئی) محنت، روزگار اور جنگلات اور ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپندر یادو نے ان کی مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کو کسان کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جن آشیرواد یاترا کے دوران ان قوانین کے خلاف کہیں کوئی مخالفت نظر نہیں آئی جبکہ کانگریس اور اپوزیشن جماعتیں مخالفت کرکے کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں۔
مسٹر یادو نے یاترا کے بعد آج یہاں میڈیا سے بات چیت میں ملک میں جاری کسان تحریک کے سوال پر آج یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی یاترا ہریانہ میں کسانوں کے درمیان سے ہی لیکر اجمیر تک آئے ہیں۔ انہیں کہیں کوئی مخالفت نظر نہیں آئی۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کے ترمیمی زرعی قوانین کسانوں کے مفاد میں ہیں۔ اس کے ذریعہ کسان کو اپنی فصل کے لئے زیادہ دائرہ مل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس اور اپوزیشن جماعتیں جو مخالفت کررہیہ یں وہ کسانوں کو گمراہ کرنے کے لئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے قوانین کسی بھی حالت میں زرعی پیداوار منڈی کو ختم کرنے کیلئے نہیں ہیں۔
مسٹر یادو نے راجستھان حکومت سے متعلق کہاکہ اس کی حالت تشویشناک ہے۔ یہاں فلم قصہ کرسی کا چل رہی ہے۔ کبھی گہلوت پر وائلٹ بھارتی نظر آتے ہیں تو کبھی پائلٹ پر گہلوت بھاری نظر آتے ہیں۔ یہاں بدعنوانی، مظالم اور بے قاعدگی منہ اٹھا رہی ہے۔ راجستھان حکومت خود سازش کا شکار ہے۔ کبھی ہوٹل میں بند رہتی ہے تو کبھی گھر میں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 2023میں کانگریس حکومت کی ریاست سے وداعی طے ہے اور جن آشیرواد یاترا میں ملنے والی عوامی حمایت سے محسوس ہوتا ہے کہ اگلی بار راجستھان میں بی جے پی کی حکومت بنے گی۔
مسٹر یادو نے یاترا میں سابق وزیراعلی وسندھرا راجے، پارٹی کے سابق ریاستی صدر اشوک پرنامی اور سابق اسمبلی اسپیکر کیلاش میگھوال کی غیرموجودگی کے سوال پر کہاکہ تینوں سے ان کی بات ہوئی ہے۔ سب کے ذاتی اسباب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بی جے پی متحد ہے۔ یہ کانگریس کی اپنی سوچ ہے جس میں خامیاں دیکھتی ہے۔
انہوں نے راجستھان حکومت پر کووڈ کی دواوں اور ٹیکوں کو برباد کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز سے آنے والا پیسہ راجستھان میں پنچایتوں تک نہیں پہنچتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ پنچایت کا 978کروڑ روپے پنچایت تک کیوں نہیں پہچا جبکہ مرکزی حکومت نے دس کروڑ کسانوں کے اکاونٹ میں سیدھے پیسے بھیجنے کا کام کیا ہے۔
مسٹر یادو نے اجمیر میں اسمارٹ ستی منصوبہ کے تحت بے قاعدگیوں، بدعنوانی اور من مرضی کی تعمیر کے سوال پر مسٹر یادو نے کہاکہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ مرکزی حکومت کا منصوبہ ہے۔ اجمیر کی شکایتیں دہلی تک پہنچیں اور مرکزی وزیر نے جانچ بھی بٹھائی ہے لیکن مقامی اراکین اسمبلی نے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت گڑبڑی پر وہائٹ پیپر بناکر میڈیا اور عام لوگوں میں شیئر کرنے کیلئے کہا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS