ہاتھرس:صحافی صدیقی کپن کی رہائی معاملہ پر سماعت ایک ہفتہ کے لئے ملتوی

0

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اترپردیش کے ہاتھ رس معاملہ کے سلسلہ میں گرفتار کیرالہ کے صحافی صدیقی کپن کی رہائی کیلئے دائر عرضی پر سماعت اگلے ہفتہ کے بدھ تک ملتوی کردی ہے۔
چیف جسٹس شر د اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے اس معاملہ کے عرضی گزار کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس کی طرف سے پیش سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل سننے کے بعد سماعت اگلے ہفتہ تک ملتوی کردی۔
مسٹر سبل نے عدالت عظمی کوبتایا تھا کہ عرضی میں کیرالہ کے صحافی کی بیوی اور بیٹی کو بیٹی کو بھی مداخلت کرنے والا بنایا جائے گا۔ اس کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔ سماعت کے دوران مسٹر سبل نے ایف آئی آر میں جھوٹے الزامات کوحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عدالت عظمی کی طرف سے غیرمعمولی اختیار کے استعمال کے لائق ہے۔
 اترپردیش حکومت کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے مسٹر سبل کے دلائل پرزور مخالفت کی۔ مسٹر مہتہ نے کہا کہ گزشتہ حکم کے بعد ایک وکیل  نے وکالت نامہ پر دستخط کے لئے کپن سے ملاقات کی تھی۔ اس لئے کپن کو دیگر الزامات کی طرح ضمانت کے معمول کے قوانین پر عمل کرنا چاہئے۔
اس کے بعد مسٹر سبل نے ری پبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کو دی گئی ضمانت کا حوالہ دیکر ویسی ہی راحت کی مانگ کی لیکن مسٹر مہتہ نے کہا کہ کپن فرضی صحافی ہیں کیونکہ ان کے پاس تین برس پہلے بند ہوئے ایک اخبار کا شناختی کارڈ برآمد کیا گیا ہے۔بعد میں جج بوبڈے نے صحافی تنظیم کے اختیارات کے سلسلہ میں سوالات کھڑے کرنے پر مسٹرسبل نے کہا کہ کپن کی بیوی اور بیٹی کو مداخلت کرنے والے کے طورپر شامل کیا جائے گا۔
 کپن کو ہاتھ رس معاملہ کے بعد متوفی کے آبائی گاوں جانے کے دوران اترپردیش سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS