ایس پی ، ڈی ایس پی سمیت 5پولیس اہلکار معطل

    0

     ہاتھرس سانحہ کو لے کر یوگی حکومت نے بڑی کارروائی کی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ کی بنیاد پر متعدد پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے موجودہ ایس پی وکرانت ویر، ڈی ایس پی رام شبد، انسپکٹر دنیش کمار ورما سمیت 5 اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے تمام  معطل اہلکاروں کا پولی گرافی و نارکو ٹیسٹ بھی کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پروین کمار کی خلاف سردست کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔معطل ایس پی کی جگہ شاملی کے ایس پی ونیت جیسوال کو ہاتھرس کا نیا پولس سپرنٹنڈنٹ مقرر کیا گیا ہے۔ادھر رشی کیش سے بی جے پی کی سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے ہاتھرس عصمت دری واقعہ پر ریاستی حکومت اور پولیس کی کارروائی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے وزیراعلیٰ  یوگی اور بی جے پی دونوں کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملہ کی جانچ ایس آئی ٹی کو سونپی ہے، جس نے بادی النظر میں واقعہ پر پولیس کے لاپرواہ رویہ کی تصدیق کی ہے، جس کی بنیاد پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر پولیس اہلکاروں پر معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

     

    کچھ مہروں کو ہٹانے سے کیا ہوگا یوگی جی:پرینکا
     

     

      5 پولیس اہلکاروں کی معطلی کے یوگی حکومت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کی دیر رات ٹوئٹ کیا کہ یوگی آدتیہ ناتھ جی کچھ مہروں کو معطل کرنے سے کیا ہوگا۔ ہاتھرس کی متاثرہ، اس کے کنبہ کوسخت تکلیف کس کے حکم پر دی گئی۔ ہاتھرس کے ڈی ایم، ایس پی کے فون ریکارڈ عام کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داری سے ہٹنے کی کوشش نہ کریں، ملک دیکھ رہا ہے ۔ یوگی آدتیہ ناتھ استعفیٰ دو۔اس سے پہلے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے ہاتھرس کے ڈی ایم ایس پی کو ہٹائے جانے کا امکان ظاہر کیا تھا۔ مسٹر یادو نے جمعہ کی شام ٹوئٹ کیا تھا کہ ’ہاتھرس معاملہ‘ میں عوامی غصہ سے خوفزدہ بی جے پی اپنی حرکت کو چھپانے کیلئے ڈی ایم، ایس پی کو ہٹا سکتی ہے ۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS