لکھنؤ: (یو این آئی) اترپردیش میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ایک اور دھچکا دیتے ہوئے ہاتھرس سیٹ کے ایم ایل اے ایڈوکیٹ ہری شنکر ماہور نے پارٹی پر برہمنوں، دلتوں اور پسماندہوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ یوگی حکومت میں وزیر کے عہدے سے سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ کے بعد اب تک تین وزراء اور سات ایم ایل ایز استعفیٰ دے چکے ہے۔ ماہور نے جمعرات کی دیر شام بی جے پی کے ریاستی صدر سواتنتر دیو سنگھ کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا۔ ماہور کے علاوہ جن وزراء اور ایم ایل ایز نے استعفیٰ دیا ہے انہوں نے یوگی حکومت میں دلتوں، پسماندہ اور اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیا ہے۔
ریاستی صدر کو بھیجے گئے استعفیٰ میں مسٹر ماہور نے خود کو دیگر ارکان اسمبلی کی طرح موریہ کا حامی بھی نہیں بتایا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ میں کہا ’’بی جے پی کی ریاستی حکومت کے پورے پانچ سالوں کے دوران برہمنوں، دلتوں، پسماندہ طبقات کے لیڈروں اور عوامی نمائندوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور انہیں مناسب احترام نہیں دیا گیا۔ اس کے علاوہ دلتوں، پسماندہوں، کسانوں اور بے روزگار نوجوانوں اور بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجروں کو بھی ریاستی حکومت نے نظر انداز کیا ہے۔ ریاستی حکومت کے اس طرح کے سفارتی رویے کی وجہ سے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں‘‘۔
برہمنوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی ایم ایل اے ہری شنکر نے دیا استعفیٰ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS