چھیڑچھاڑ کی مخالفت کرنے پر9سالہ بیٹے کی موجودگی میں خاتون کو چلتی ٹرین سے پھینکا

0

چنڈی گڑھ، (ایجنسیاں): ہریانہ کے فتح آباد ضلع سے ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ اطلاع کے مطابق نشے میں دھت ایک شخص ٹرین میں 30 سالہ خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا۔ اس موقع پر خاتون کا9 سالہ بیٹا بھی موجود تھا۔ احتجاج کرنے پر ملزم نے خاتون کو چلتی ٹرین سے پھینک دیا۔ اس واقعہ میں خاتون کی موت ہو گئی۔ ارتکاب جرم کے بعد ملزم نے ٹرین سے چھلانگ بھی لگا دی، جبکہ خاتون کا بیٹا یہ دل دہلا دینے والا منظر دیکھ کر روتا رہا اور اگلے ڈبے کی طرف بھاگا۔ دریں اثنا پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم زخمی ہے، اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ ہریانہ کے فتح آباد ضلع کے ٹوہانہ قصبے کے قریب پیش آیا۔ فتح آباد پولیس چیف آستھا مودی نے کہا کہ ٹرین کے ڈبے میں صرف3 مسافر موجود تھے۔ متوفی خاتون کی شناخت مندیپ کور کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم منچلا نروانہ سے ٹرین میں سوار ہوا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ نشے میںتھا۔ پولیس کے مطابق خاتون کو اکیلے سفر کرتے دیکھ کر ملزم نے اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی، جس پر خاتون نے احتجاج کیا تو اس نے خاتون کو مارنا شروع کردیا۔ ایک عینی شاہد بچے کا حوالہ دیتے ہوئے، پولیس نے بتایا کہ ملزم نے بچے کی ماں کو ٹرین سے دھکا دیا اور خود کودگیا۔مندیپ کور کے شوہر ہرجندر نے بتایا کہ ان کی بیوی پچھلے کچھ دنوں سے میکے میں رہ رہی تھی۔ یکم ستمبر کی رات وہ ٹرین سے واپس ٹوہانہ آرہی تھی۔ ٹوہانہ سے تقریباً 15 سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ کر خاتون نے اپنے شوہر کو فون کیا اور کہا کہ وہ اسٹیشن پہنچنے والی ہے، اسے لینے اسٹیشن آجائیں۔ ہرجندر اسٹیشن پر اپنی بیوی اور بیٹے کا انتظار کر رہا تھا۔ ٹرین رکی، لیکن بچے کو روتا دیکھ کر ہرجندر نے پوچھا کہ ماں کہاں ہے؟ جواب میں بچے نے کہا کہ ٹرین میں ایک شخص نے ماں کے ساتھ بدتمیزی کی اور غصے میں آکر ماں کو ٹرین سے نیچے پھینک دیا۔ بچے کی بات سن کر ہرجندر سکتے میں آگئے اور فوراً پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ پولیس ٹیم نے موقع پر پہنچ کر آج صبح خاتون کی لاش کو برآمد کیا۔ ملزم بھی کچھ فاصلے پر زخمی ملا۔ ملزم سندیپ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS