ہریانہ اسمبلی میں تبدیلی مذہب مخالف بل پاس

0

چنڈی گڑھ (پی ٹی آئی) : ہریانہ اسمبلی نے طاقت، غیرمناسب اثرو رسوخ اور لالچ کے ذریعہ مذہب تبدیل کرانے کے خلاف ایک بل منگل کو پاس کیا۔ کانگریس نے بل پر احتجاج درج کرایا اور ایوان کا بائیکاٹ کیا۔ اسمبلی میں 4مارچ کو پیش کردہ یہ بل منگل کو بحث کیلئے لایا گیا۔ اسی طرح کے بل حال میں بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں اترپردیش اور ہماچل پردیش میں پاس کئے گئے تھے۔ ہریانہ غیرقانونی تبدیلی مذہب روک تھام بل 2022 کے مطابق اگر لالچ، طاقت یا دھوکہ دہی کے ذریعہ مذہب تبدیل کیا جاتا ہے تو ایک سے 5سال کی سزا اور کم از کم ایک لاکھ روپے کے جرمانہ کا التزام ہے۔ بل کے مطابق جو بھی ایک نابالغ یا ایک خاتون یا درج فہرست ذات یادرج فہرست قبائل کے شخص کا مذہب تبدیل کرتا ہے یا اس کی کوشش کرتا ہے تو اسے کم از کم 4سال جیل کی سزا ملے گی، جسے بڑھا کر 10سال اور کم سے کم 3لاکھ روپے کا جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر بھوپیندرسنگھ ہڈا نے کہاکہ موجودہ قوانین میں ہی جبراً تبدیلی مذہب کئے جانے پر سزا کا التزام ہے، ایسے میں ایک نیا قانون لائے جانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS