مجرموں کے دلوں میں سزائے موت کا کوئی خوف نہیں:وزیر اوشا ٹھاکر

0

عصمت دری کے ملزمین کو چوراہے پر پھانسی دی جائے
بھوپال(یو این آئی)مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع میں چار سالہ بچی کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آنے کے چار دن بعد ریاست کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے زور دے کر کہا کہ ریاست میں عصمت دری کرنے والوں کو سزائے موت دینے کے بعد بھی ایسے لوگوں کے دلوں میں کوئی خوف نہیں ہے اور ایسے میں اب ایسے مجرموں کو چوراہے پر پھانسی دی جانی چاہئے ، جس کے بعد ان کی آخری رسومات بھی ادا نہ کی جائیں۔محترمہ ٹھاکر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کھنڈوا کے معاملے میں وہ شخص پہلے اسی گھر سے سونے کے لیے چارپائی مانگ کر لے گیا۔ وہاں اس نے بچی کو دیکھا۔ کچھ دیر بعد بچی کو لے گیا اور زیادتی کے بعد بچی کو کچرے میں پھینک دیا۔ اس شخص کے نشے میں دھت ہونے کا دعویٰ بھی کہیں سے درست نہیں۔ وہ پوری طرح ہوش میں تھا۔انہوں نے کہا کہ ایسے نر پچاشوں کو چوراہے پرپھانسی دی جانی چاہیے ۔ مدھیہ پردیش میں ایسے مجرموں کے لیے سزائے موت کا انتظام ہے ، لیکن ایسا لگتا ہے کہ مجرموں کے دلوں میں سزائے موت کا کوئی خوف نہیں ہے ۔ ایسے میں انہیں چوراہے پر پھانسی دے کر ان کی آخری رسومات بھی نہیں کی جانی چاہئیں۔ ان کی لاشیں وہیں چھوڑ دی جائیں، تاکہ وہ جانوروں کا چارہ بن سکیں، تب ہی شاید مجرموں کا خوف ہو اور بیٹیاں محفوظ رہیں۔کھنڈوا ضلع کے جسواڑی گا¶ں میں 30 اور 31 اکتوبر کی درمیانی رات کو ایک چار سالہ بچی کی عصمت دری اور قتل کی کوشش کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ پندھانا میں رہنے والی ایک بچی دیوالی پر اس گا¶ں میں اپنے ایک رشتہ دار کے گھر آئی تھی۔ بچی رات کے وقت کھیت میں بنی جھونپڑی میں سو رہی تھی، اسی دوران ملزم راجکمار اسے لے گیا اور اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر بچی کی عصمت دری کی۔ ملزموں نے بچی کو مارنے کی بھی کوشش کی اور اسے مردہ سمجھ کر جھاڑیوں میں چھوڑ گئے ۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔ وہیں لڑکی کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے اسے اندور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS