سڑکوں پر لگے جام پر لوگوں نے سوشل میڈیا پر کیا اپنے غصے کا اظہار

0
image:jansatta

نئی دہلی : (ایجنسی) تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کئی کسان یونین کے ذریعہ آج بھارت بند کے پیش نظر دارالحکومت دہلی میں سخت حفاظتی نگرانی کی جارہی ہے۔کسانوں کے مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک کا لبما جام لگ گیا۔دہلی گروگرام باڈر پر کاروں کی لمبی لائن نظر آرہی ہے۔ تقریبا تمام باڈر پر اسی طرح کے حالت بنے ہوئے ہیں۔ دہلی این سی آر کے علاوہ ملک کی کئی ریاستوں میں


اس طرح کے حالت بنے ہوئے ہیں۔اس پریشانی کو لے کربھارتی کسان یونین کے صدر راکیش ٹکیت سے سوال پوچھا گیا تھا تو انہوں ن کہا کہ لوگوں کو پریشانی نہ ہو اس لئے ہی اس کی جانکاری پہلے دے دی تھی۔


ہم نے لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ آپ پریشان ہوسکتے ہیں ۔ٹیکت کے مطابق جنہوں نے ہماری باتوں پر دھیان نہیں دیا وہ پرشیان ہورہے ہیں۔راکیش ٹیکت نے کہا کہ ہم نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ آپ لنچ کے بعد گھروں سے باہر نکلے لیکن ہماری باتوں پر کسی نے دھیان نہیں دیا۔ہمیں چاہئے تو اس کے لئے 10


سالوں کا وقت کیوں نہ لگ جائے۔
لال قلعہ اور پارلیمنٹ کی طرف جانے والے کئی راستوں پر عام گاڑیوں کی آمدورفت پر احتیاطی اقدام کے طور پر آج صبح عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے لال قلعہ اور انڈیا گیٹ کے اطراف سے گزرنے والے راہگیروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دہلی کے لال قلعے کے نزدیک سے اکثر گزر نے والے ماڈل ٹاؤن کے رہائشی اشوک کمار اور دلیپ سنگھ سمیت کئی لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی ناکہ بندی کے بارے میں پہلے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ٹریفک پولیس کو اس بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دینا چاہیے تھا۔
وہیں نئی دہلی کے علاوہ بیرونی دہلی ، مشرقی اور شمال مشرقی اضلاع میں بھی اضافی پولیس فورس کی تعیناتی کے ساتھ ٹریفک کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کسانوں کے احتجاجی مقامات ٹکری اور غازی پور بارڈر سمیت ہریانہ اور اترپردیش سے دہلی میں داخلے کے تمام راستوں پر اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے ۔دہلی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صبح 10 بجے تک کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ملی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے دہلی میں مناسب سکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہیں۔
متحدہ کسان موچے کی اپیل پر آج بھارت بند کا انعقاد صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک کیا گیا ہے۔ اپوزیشن کانگریس ، بائیں بازو کی جماعتوں ، راشٹریہ جنتا دل ، وائی ایس آر کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے پہلے ہی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔کسانوں کی تحریک میں تقریباً تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی حمایت کی ہے۔ سادہ وردی میں پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد جگہ جگہ تعینات کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS