نئی دہلی: (یو این آئی) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بدھ کو ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے زبردست ہنگامہ آرائی کی، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے، سماج وادی پارٹی کے رہنما رام گوپال یادو، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوم، کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل اور کچھ دیگر ارکان نے ڈیزل، کوکنگ گیس اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ضابطہ 267 کے تحت بحث کے لیے پہلے سے ہی نوٹس دیا گیا ہے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ موضوع ضابطہ 267 کے تحت نہیں ہے، اس لیے اس کی اجازت نہیں ہے۔ اراکین گرانٹس کے مطالبات پر بحث کے دوران یہ مسائل اٹھا سکتے ہیں۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے رول 266 کے تحت نوٹس بھی دیا ہے۔ جس کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے سخت مخالفت کی جس کے بعد پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی۔ دریں اثناء چیئرمین نے کہا کہ ارکان نے 24 اہم ایشوز پر زیرو آور نوٹس دیا ہے جن پر بحث ہونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی وشمبھر پرساد نشاد نے پولیس اہلکاروں سے متعلق جرائم کا معاملہ اٹھایا ہے جس پر غور کیا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد کانگریس کے اراکین نے اپنی نشستوں سے پلے کارڈ دکھانا شروع کر دیئے جس کے فوراً بعد چیئرمین نے کہا کہ جو اراکین ایوان میں پلے کارڈ دکھا رہے ہیں ان کے نام بلیٹن میں شائع کیے جائیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS