نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو نوٹ بندی کے بعد کیش لیس نظام کو فروغ دینےکو’’غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 90 فیصد آبادی کو روزگار دینے والے اس شعبے کی معیشت کو بچانے کے لئے سب کو مل کر لڑنے کی ضرورت ہے۔
راہل گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مودی سرکار نے پہلے نوٹ بندی نافذ کرکے غریبوں،کسانوں،مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں پر وارکیا اور اب کیش لیس ہندوستان بنانے کی بات کرکے ملک کی غیر منظم معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ’’مودی جی کا ’کیش لیس‘ہندوستان دراصل’مزدور کسان، چھوٹے کاروبار سے پاک ہندوستان‘ہے۔ جو پیسہ 8 نومبر 2016 کو پھینکا گیا تھا، اس کا بھیانک نتیجہ اس سال 31 اگست کو سامنے آیا۔ جی ڈی پی میں گراوٹ کے علاوہ نوٹ بندی نے ملک کی غیر منظم معیشت کو کیسے برباد کیا یہ جاننے کے لئے میرا ویڈیو دیکھیں‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوٹ بندی ہندوستان کی غیر منظم معیشت پرحملہ وار تھی اوراب کیش لیس سسٹم کو اپنا کرپوری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اس سازش کو پہچاننا ہوگا اوراس کے خلاف پورے ملک کو مل کر لڑنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ’’8 نومبر 2016 کو رات آٹھ بجے وزیر اعظم نے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو منسوخ کردیا، پورا ہندوستان بینک کے سامنے کھڑا ہوا، اپنے اپنا، اپنی آمدنی بینک کے اندر ڈالی،اس سے کالا دھن ختم نہیں ہوا اورغریب لوگوں کونوٹ بندی کا فائدہ نہیں ملا۔ ہندوستان کے سب سے بڑے ارب پتیوں کو اس کا فائدہ ہوا‘‘۔
نوٹ بندی کے بعد کیش لیس نظام کو فروغ دینے کو غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش:راہل گاندھی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS