مہاراشٹر میں صدر راج نافذ،حکومت کی تشکیل بنی ہوئی ہے معمہ

0

مہاراشٹر میں تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی پیشرفت کے درمیان صدر رام ناتھ کووند نے آج ریاست میں صدارتی حکومت سے متعلق سفارش پر مہر ثبت کردی۔سرکاری ذرائع کے مطابق مسٹر کووند نے
مرکزی کابینہ کی سفارش پر مہاراشٹر میں 6 ماہ کےلئے صدر راج کی منظوری دی ہے ۔ اس دوران قانون ساز اسمبلی معطل رہے گی۔اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ
میں مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مرکزی کابینہ نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کی سفارش پر غور کرتے ہوئے صدارتی حکومت کی سفارش کی تھی ، جسے شام کو مسٹر کووند نے منظور ی دے دی۔ذرائع کے مطابق مسٹر
مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کے اجلاس میں مہاراشٹر کے گورنر کی رپورٹ کی بنیاد پر ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کومنظوری دی گئی۔راج بھون کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک
ریلیز کے مطابق مسٹر کوشیاری کا خیال ہے کہ ریاست میں آئین کے مطابق حکومت کی تشکیل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے منگل کو آئین کے آرٹیکل 356کی دفعات کے تحت مرکز کو اس سلسلے میں ایک
رپورٹ سونپی۔ الزام تراشی کے دور کے درمیان اپوزیشن نے زور دے کر کہا کہ مسٹر مودی کے بیرون ملک جانے سے ٹھیک پہلے مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں گورنر کی سفارش کی حمایت کی گئی اور
اسے صدر راج نافذ کرنے کےلئے صدر کے پاس بھیج دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت سازی سے دستبرداری کے بعد ، گورنر نے دوسری بڑی پارٹی شیوسینا کو ممبران اسمبلی کی تعداد کے مطابق حکومت
بنانے کی دعوت دی تھی۔ مسٹر کوشیاری نے شیوسینا کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے کےلئے 24گھنٹے کی مہلت دی تھی۔شیوسینا کے رہنماؤں نے کل گورنر سے ملاقات کرکے نیشنلسٹ کانگریس
پارٹی (این سی پی) اور کانگریس کی حمایت حاصل کرنے کےلئے کم از کم 48گھنٹے مہلت مانگی تھی ، لیکن مسٹر کوشیاری نے انکار کر دیا۔ بعدازاں گورنر نے این سی پی کو بھی حکومت بنانے کی دعوت
دی ، لیکن کوئی حل دیکھنے میں نہیں آیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو ریاست میں صدر راج لگانے کی سفارش کی۔وزیر اعظم نریندر مودی کے برازیل کے دورے کے پیش نظر ، آج منعقدہ مرکزی کابینہ کے
اجلاس میں صدر راج کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے بعد مسٹر کووند نے اسے منظوری دے دی۔دریں اثنا ، شیوسینا نے گورنر کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں رجوع کیا ہے۔
اس مسئلے پر گورنر کی اس لئے بھی تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ انہوں نے این سی پی کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے کےلئے پہلے منگل کی رات 8:30 بجے تک کا وقت دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق
آج صبح این سی پی نے گورنر سے حکومت بنانے کےلئے مزید وقت دینے کی درخواست کی۔ اس کے بعد گورنر نے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کر دی۔اس سے پہلے مسٹر کوشیاری نے
سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کو حکومت بنانے کی دعوت دی تھی،لیکن شیو سینا کی جانب سے حکومت میں برابر کی شرکت مانگے جانے کے بعد بی جے پی نے حکومت بنانے میں اپنی نااہلی کا اظہار کیا
تھا۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی منظوری کے ساتھ ہی سال 1960میں قائم مہاراشٹر میں منگل کو تیسری بار صدر راج نافذ ہو گیا۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے 19دنوں کے بعد صدر راج
نافذ کیا گیا ہے۔انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی 105 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی جبکہ شیو سینا کو 56، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو 54اور کانگریس کو
44سیٹیں ملی ہیں۔ مہاراشٹر میں پہلی بار 17فروری 1980کو صدر راج نافذ ہوا تھا۔اس وقت مرکز میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کی قیادت میں کانگریس حکومت اقتدار میں تھی۔ صدر راج 9جون
1980تک رہا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS