اے پی کی سرکاری اراضی پر گیتم یونیورسٹی کا قبضہ، انہدامی کارروائی کی گئی

    0

     حیدرآباد:اے پی کے محکمہ ریونیواورگریٹروشاکھاپٹنم میونسپل کارپوریشن(جی وی ایم سی)نے بڑے پیمانہ پر غیر مجاز قبضوں کے خلاف مہم شروع کی ہے۔اس نے دعوی کیا کہ گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ مینجمنٹ (گیتم)یونیورسٹی رشی کنڈہ ویزاگ شہر کی جانب سے سرکاری اراضی پرقبضہ کیاگیا ہے جس کے بعد بلدی اہلکاروں نے انہدامی کارروائی شروع کی۔گیتم،اے پی میں بڑی پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔اس کے کیمپس حیدرآباد کے ساتھ ساتھ بنگالورو میں بھی ہیں۔گیتم میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح کے تقریبا 100پروگراموں کی تربیت دی جارہی ہے۔ریوینو ڈیویثرنل آفیسر پی کشور نے کہا کہ گیتم یونیورسٹی نے تقریبا40.51ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ گیتم کے حکام نے اس اراضی پر غیر مجاز قبضہ کرتے ہوئے کمپاونڈ وال اور دیگر ڈھانچوں کی تعمیر کی ہے۔آرڈی او کی رپورٹ کے مطابق ایس آئی ٹی اور سی آئی ڈی نے اس معاملہ میں جانچ شروع کی ہے۔ریونیو محکمہ کے عہدیداروں نے کہا کہ پیشرو تلگودیشم حکومت نے یہ اراضی حاصل نہیں کی کیونکہ یونیورسٹی کا انتظامیہ بااثر افراد والا ہے اور اس کے تعلقات اعلی عہدیداروں سے رہے ہیں۔آرڈی او کا کہنا ہے کہ 1981میں گیتم کے انتظامیہ نے رشی کنڈہ اور یندیدا میں تعلیمی اداروں کے قیام کے لئے 71.15ایکڑ اراضی الاٹ کرنے اے پی حکومت کو درخواست دی تھی۔چونکہ یہ اراضی قانونی تنازعہ کا شکار ہے، اُس وقت کی حکومت نے بعض شرائط کے ساتھ گیتم کو یہ اراضی دی تھی جس میں کہاگیا تھا کہ عدالت سے اس معاملہ کے تصفیہ کے بعد مقررہ قیمت میں یہ یونیورسٹی اس اراضی کوخریدے گی تاہم گیتم نے قواعد کی خلاف ورزی کی اور 40.51ایکڑ اراضی پر قبضہ کرلیا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS