غلام نبی آزاد نے بھی کانگریس صدرسونیاگاندھی کو لکھا خط

0
image:ndtv

نئی دہلی (یو این آئی) : کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے پارٹی کی قیادت پر دبے انداز میں حملہ بول دیاہے۔ انہوں نے پارٹی سے کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس جلد بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس میں مشہور جی- 23کیمپ کے ممتاز رکن مسٹر کپل سبل نے دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی یا کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا براہ راست نام نہیں لیا ، لیکن کہا کہ آج کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے، جس کا کوئی منتخب صدر نہیں۔پارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کے تعلق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے سوال کیاکہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟۔ انہوں نے پارٹی قیادت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو ان کے خاص ’سمجھے جاتے تھے‘،وہ ان کو چھوڑ کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ’کھلی بات چیت‘ اور تنظیمی انتخابات کی ضرورت ہے ۔ اس سے پارٹی نیچے سے اوپر تک مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے۔مسٹر سبل نے یہ بھی کہا کہ ہم جی حضور 23نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی میں کھلے مذاکرات چاہتے ہیں، ایک دوسرے کو سمجھاجانا چاہیے۔مسٹر سبل نے کہا کہ اگر کانگریس کے پاس ایک منتخب صدر، منتخب ورکنگ کمیٹی اور انتخابی کمیٹی ہے تو پارٹی نیچے سے اوپر تک مضبوط ہوگی۔مسٹر سبل نے کانگریس چھوڑنے والوں سے تنظیم میں واپس آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کانگریس چھوڑ چکے ہیں، انہیں واپس آنا چاہیے، صرف کانگریس ہی ہندوستانی جمہوریت کو بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے بھی پارٹی صدر سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا ہے ،جس میں ان سے فوری طور پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ بلانے کی اپیل کی گئی ہے۔ پارٹی کے ایک اور سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے واضح طور پر کہا کہ پنجاب میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے صرف پاکستان خوش ہے۔ پنجاب ایک سرحدی ریاست ہے ۔ اس وقت لوگوں میں زرعی قوانین کے خلاف زبردست غم و غصہ ہے۔ ایسی صورتحال میں ایسی سازشیں ریاست کے استحکام پر سنگین اثرات مرتب کرتی ہیں۔ مسٹرتیواری نے کہاکہ مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ جن لوگوں کو تنزاعات ختم کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی، وہ پنجاب کو نہیں سمجھ پائے ۔ الیکشن ایک پہلو ہے ، لیکن قومی مفاد دوسرا ہے۔ پنجاب کے سیاسی استحکام کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔مسٹر سدھو کے استعفیٰ پر منیش تیواری نے کہا کہ مسٹر سدھو خود جواب دے سکتے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ کے بارے میں مسٹرتیواری نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بہت اونچے درجے کے لیڈر ہیں۔ انہوں نے جو بھی کہا سچ ثابت ہو رہا ہے۔ اس وقت پنجاب کو محفوظ ہاتھوں میں رکھا جائے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کانگریس میں لیڈروں کو چھوڑنے کا عمل اتر پردیش، مغربی بنگال ، کیرالہ اور کچھ دیگر ریاستوں میں جاری ہے ۔
اس میں گوا کے سابق وزیر اعلیٰ لوئزنہو فلیریو کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان کی محترمہ ممتا بنرجی کی سربراہی والی ترنمول کانگریس میں شمولیت کی بات کی جارہی ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS